کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان میرک بلوچ نے کہا ہے کہ افغانستان کے شہر قندھار میں تنظیم کے ایک کمانڈر کریم مری کی فائرنگ سے ہلاکت کے خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے ہم اس بات کی وضاحت ضروری سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں نہ ہی ہمارا کوئی تنظیمی نیٹ ورک ہے اور نہ ہی ہمارے تنظیم میں کریم مری نامی کوئی کمانڈر ہے اس طرح کے بے بنیاد پروپیگنڈہ کا مقصد صاف طور پر پاکستان حکومت کا افغانستان میں اپنے شدت پسندی کو بڑھاوا دینے والے گناہوں پر پردہ ڈال کر افغانستان کے حکومت پر دباو بڑھانا ہے یہ آج کی بات نہیں پچھلے تمام عرصے میں پاکستانی فوج اور اس کی حکومت نے اسی پروپیگنڈے کے ذریعے تواتر کے ساتھ بلوچ قومی تحریک کو ہمسایہ ممالک انڈیا اور افغانستان سے جوڑ کر اپنے کشمیر اور افغانستان میں شدت پسندی کو بڑھاوا دینے والے کالے کرتوتوں سے توجہ ہٹانے کی کوششیں کی ہیں . اس بات کے ثبوت کے لیے یہ کافی ہے کہ آج تک پاکستانی حکومت اور اسکی فوج نے کوئی بھی ٹھوس ثبوت کسی بھی فورم پر پیش نہیں کی ہے .اور اس دوران شدت پسندی کے خلاف پاکستان پر بننے والے بین الاقوامی دباو کو دیکھ کر پاکستان نے کئی پینترے بدلیں ہیں پوری قوت سے زیر زمین شدت پسندی اور مذہبی دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کے ساتھ ہی ساتھ جھوٹے آپریشنوں کا ڈرامہ رچا کر معصوم قبائلی پشتونوں کا خون بہا کر اقوام عالم کو گمراہ کرتا رہاہے اور مذہبی دہشت گردی کو اپنا قمتی اثاثہ جان کر اسکی تحفظ و پرورش کی ہے آج کے موجودہ تازہ ترین صورتحال میں بھی پنجابی ریاست پاکستان افغانستان کے نئی حکومت اور اقوام عالم کو گمراہ کرنے کے لیے ایک طرف افغانستان یاترا کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور دوسری طرف بلوچ لبریشن آرمی کے جہد کاروں کے افغانستان میں موجودگی اور ہلاکت جیسے جھوٹے خبروں کے ذریعے پروپیگنڈہ کرکے افغان حکومت پر دباو بڑھانا چاہتے ہیں تاکہ اقوام عالم کے خلاف اپنے مکروہ عزائم کی پردہ پوشی کر سکیں ہم امید کرتے ہیں کہ اقوام عالم خاص کر افغان حکومت پنجابی ریاست کے سازشوں کو سمجھتے ہوئے ان کے دھوکے میں نہیں آئیں گے۔