سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںلاپتہ بلوچ اسیران شہیدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کے 2110دن ہوگئے

لاپتہ بلوچ اسیران شہیدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کے 2110دن ہوگئے

کوئٹہ ( ہمگام نیوز ) لاپتہ بلوچ اسیران شہیدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کے 2110دن ہوگئے ۔ اظہار یکجہتی کرنے والوں میں مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے لاپتہ افراد ، شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردری کی اور بھر پور تعاون کا یقین دلایا ۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ بلوچ فرزندوں کی مسخ شدہ لاشیں پھینکنے کی سفاکانہ کارروائیوں میں تیزی لائی گئی ہے۔ موجودہ حکمران بلوچ فرزند وں کی جبری گمشدگیوں اور مارو پھینک دو گی کارروائیوں کو کیسے روک سکتے ہیں وائس فارمسنگ بلوچ مسنگ پر سنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محکوم اقوام کے لیڈر اپنی قومی غلامی کے خلاف جد وجہد کا آغاز کرتے ہیں تو انہیں قومی تحریک کی سفرمیں لگ بھگ بیشتر اتارچٹراوکا پہلے سے اندازہ ہوتا ہے ۔اور جدوجہد کا ساتھ وقتی مشکلات اور ھکمت عملیاں یقیناًان کے لئے کوئی نئی چیز نہیں ۔قومیں جب اپنی قومی تحریک کے سفر کا آغاز کرتی ہیں اور رفتہ رفتہ یہ سلسلہ عوام میں سرایت کرجاتاہے۔ اور شعوری آگاہی سے جیسے ہی عوم بڑی تعداد میں جہد کا حصہ بنتا جاتاہے ۔ تویہ سلسلہ قابض کے لئے سگین ہوجاتا ہے۔ اور وہ اپنی بقاء اور قبضہ کو قایم کرنے کیلئے عوام کو اپنے مقامی ایجنٹوں کے ذریعے بلانے ، آسائش و نوکریوں کی لاش میں گھیرنے اور قومی تحریک سے دور رہنے کے حکمت عملیوں پر کام کرتا ہے۔ مقمای ایجنٹ ، اپنی دائرے کا ر میں موجود مقامی سیاست دانوں کو استعمال کرتا ہے۔ جبکہ دوسری طرف قومی تحریک پسندوں کی فکری نظریاتی تربیت اور قومی اغاہی کے سفر کوجاری رکھتے ہوئیے غلامی کے خلاف نفرت میں اضافے کا بہترین سبب بن جاتے ہیں اور قومی تحریک پسند شہد ا کا لہو اور قومی غلامی کیخلاف زاندانوں میں تشدد سہنے والے جہد کاروں کی قربانیاں قوم پر اپنا اثردکھاتی ہے جو قومی میں بیداری کا مثبت سبب بنتی ہے قبض جب اپنی معمولی حکمت عملیوں کے باوجود قومی تحریک کی ابھار اور اپنی قبضہ کو چکنا چور ہوتا دیکھتی ہے۔ تو وہ غیر معمولی حکمت عملیوں کے تحت قوم کے خلاف ماروپھینکو کی پالیسوں کو مزید تیز کردیتا ہے۔ جہد کاروں کے گھروں کو جلانا لوٹ مار خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنانا جہد کاروں کے رشتہ دارتوں کو اغواء کرنا معمول بن جاتے ہیں اور وہ اپنے مقامی ایجنٹوں کے ذریعے قومی تحریک پسندوں کے خیر خواہووں کو شہید و اغواء کرنے کے سلسلوں میں تیزی لاتا ہے۔ دیہاتی ، گنجان علاقوں میں بمباری لوٹ مار خواتین کی بے حرمتی معمول بن جاتی ہے

یہ بھی پڑھیں

فیچرز