ہمگام نیو::امریکی صدر براک اوباما نے اعتراف کیا ہے کہ لیبیا میں کرنل قدافی کو معزول کرنے کے بعد کی صورت حال کی پیش بندی نہ کرنا ان کے عہدۂ صدارت کی سب سے بدترین غلطی تھی۔صدر اوباما امریکی ٹی وی چینل فوکس نیوز پر ایک انٹرویو میں اپنے دورِ اقتدار کے دوران کیے گئے اقدامات کے بارے میں بات کر رہے تھے۔صدر اوباما نے قدافی کو اقتدار سے علیحدہ کرنے کے بعد کے حالات کے بارے میں مناسب منصوبہ بندی نہ کرنے پر اپنی غلطی کے اعتراف کے باوجود لیبیا میں مداخلت کا دفاع کیا اور کہا کہ یہ صحیح اقدام تھا۔امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں نے لیبیا میں سنہ 2011 میں شہریوں کی حفاظت کے لیے لیبیا پر فضائی حملے کیے تھے۔لیبیا میں سابق صدر قدافی کے قتل کے بعد لیبیا افراتفری کا شکار ہو گیا اور متحارب دھڑوں کے درمیان خانہ جنگی شروع ہو گئی اور دو متوازی پارلیمان اور حکومتیں قائم کر لی گئیں۔اس صورت حال میں شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کو لیبیا میں قدم جمانے میں مدد ملی اور لیبیا یورپ آنے والے شامی مہاجرین کے لیے آسان گزرگاہ بن گیا۔
اس ماہ کے اوائل میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ ’متحدہ حکومت‘ کے اہلکار طرابلس پہنچے تھے لیکن وہ اقتدار منتقل کیے جانے کے منتظر ہیں۔