ماسکو میں مسلح حملے کے بارے میں امریکہ اور برطانیہ کو پہلے سے ہی علم تھا، سرب صدر
ماسکو : (ہمگام نیوز) عالمی میڈیا کے مطابق ووجچ نے ماسکو کے کنسرٹ ہال میں شہریوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردانہ حملے کے بارے میں اپنا جائزہ پیش کیا
سربیا کے صدر الیگزینڈر ووجچ نے کہا ہے کہ روسی دارالحکومت ماسکو میں کنسرٹ ہال میں ہونے والے مسلح حملے کے بارے میں امریکہ اور برطانیہ کو پہلے سے ہی علم تھا۔
ایک مقامی ٹیلی ویژن پروگرام میں ووجچ نے ماسکو کے کنسرٹ ہال میں شہریوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردانہ حملے کے بارے میں اپنا جائزہ پیش کیا۔
ووجچ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن اور روسی عوام سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ”یہ ایک ایسی چیز ہے جسے ہم نے کئی بار کہا ہے، لیکن بہت کم لوگ اسے سننا چاہتے ہیں، بہت کم لوگ اس پر یقین کرنا چاہتے ہیں، بہت کم لوگ حقائق کو دیکھنا چاہتے ہیں؛ 7 مارچ کو جب امریکہ کے ماسکو میں سفارتخانے نے اپنے شہریوں کو شاپنگ مالز میں نہ جانے کی تلقین کی تو برطانیہ اور بعض دیگر ن ممالک نے بھی ایسا ہی کیا “تو اس کا مطلب ہے کہ ان کی خصوصی سروسز کچھ گفتگو سن رہی تھیں، معلومات حاصل کر رہی تھیں اور جانتی تھیں کہ ایسا ہونے والا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ ماسکو میں ہونے والے واقعے کے ناقابلِ حساب نتائج ہو سکتے ہیں اور انہوں نے سربیا کی قومی سلامتی کونسل کا آج اجلاس طلب کیا ہے۔