ابوظبی ( ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کی وفاقی کابینہ کے اجلاس میں رہائشی ویزوں کے حوالے سے اہم فیصلہ لیا گیا ہے۔
کابینہ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ جن تارکین وطن کے رہائشی ویزوں کی مُدت یکم مارچ 2020ء سے قبل ختم ہو گئی ہے، ان کے ویزوں کی مُدت میں اگلے تین ماہ کے لیے تجدید کرانے پر کوئی فیس وصول نہیں کی جائے گی۔
رہائشی ویزوں کے حوالے سے یہ فیصلہ مملکت میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث پیدا ہونے والے حالات کے باعث لیا گیا ہے۔اس کے علاوہ رہائشی ویزوں سے متعلق کسی خلاف ورزی کی بناء پر عائد ہونے والے جرمانے بھی وصول نہیں کیے جائیں گے۔ کابینہ کے اس فیصلے کا مقصد مقامی افراد، تارکین وطن اور سیاحوں کی صحت اور زندگی کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
کابینہ کے اجلاس میں ایک اور اہم فیصلہ یہ کیا گیا کہ یکم اپریل 2020ء سے اگلے تین ماہ کے لیے نیشنل اتھارٹی فار آئیڈنٹٹی اینڈ نیشنلٹی کی جانب سے مہیا کی جانے والی خدمات سے متعلق خلاف ورزیوں پر بھی کوئی جرمانہ وصول نہیں کیا جائے گا۔
کابینہ نے عدالتی امور سے متعلق رقوم ڈیجیٹل ٹرانزیکشن ٹیکنالوجی کے ذریعے ادا کرنے کی خاطر عارضی لائسنس جاری کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ تاکہ عدالتی عملے اور مقامی و تارکین وطن سب کی زندگیوں کا تحفظ ہو سکے۔ اس فیصلے سے آن لائن طریقے سے ہی رقوم جمع کرا دی جائیں گی۔ جبکہ جن افراد کی سرکاری خدمات سے متعلق دستاویزات کی مُدت یکم مارچ 2020ء کو ختم ہو گئی تھی، انہیں بھی یکم اپریل سے تین ماہ کے لیے توسیع دی جا رہی ہے۔
اس فیصلے کا اطلاق تمام وفاقی سروسزبشمول دستاویزات، پرمٹس، لائسنس اور کمرشل رجسٹریشن وغیرہ پر ہو گا۔ تارکین وطن نے رہائشی ویزوں کی مُدت میں بلامعاوضہ توسیع کو بہت خوش آئند قرار دیا ہے۔ ایک پاکستانی تارک وطن کا کہنا تھا کہ اس وقت کورونا کے باعث جو معاشی صورت حال میں بگاڑ پیدا ہوا ہے، ایسے میں اس نوعیت کی رعایتیں اور فلاحی فیصلے لوگوں کے لیے بہت مفید ثابت ہوں گے۔