Homeخبریںمحسن داوڑ کو کوئٹہ ایئرپورٹ سے ڈیرہ مراد جمالی منتقل کر دیا...

محسن داوڑ کو کوئٹہ ایئرپورٹ سے ڈیرہ مراد جمالی منتقل کر دیا گیا

 

کوئٹہ (ہمگام نیوز) پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما محسن داوڑ کے مطابق انھیں کوئٹہ ایئرپورٹ سے بلوچستان کے ضلع ڈیرہ مراد جمالی کے ایک گیسٹ ہاؤس میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں سے انھیں براستہ سکھر اسلام آباد لے جایا جائے گے۔

محسن داوڑ نے بی بی سی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انھیں گذشتہ رات ضلعی انتظامیہ، پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ انھیں کسی قریبی ریسٹ ہاؤس تک لے جایا جائے گا ’لیکن جب ہم گاڑی میں بیٹھے اور آدھے گھنٹے تک گاڑی چلتی رہی تو مجھے اندازہ ہوا کہ یہ مجھے بذریعہ روڈ واپس لے جا رہے ہیں۔‘

خیال رہے کہ سنیچر کو تقریباً ڈھائی بجے محسن داوڑ اسلام آباد سے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے زیر اہتمام کوئٹہ میں جلسہ عام میں شرکت کے لیے کوئٹہ ایئرپورٹ پہنچے تو ان کو محکمہ داخلہ کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندی کے باعث ایئرپورٹ سے باہر جانے سے روک دیا گیا۔

انھوں نے آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر فورم پر احتجاج کیا جائے گا، احتجاج ہی ہمارا واحد ہتھیار ہے۔

بلوچستان کے نام نہاد وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو کے ایک ٹویٹ کے مطابق محسن داوڑ پر پہلے سے ہی تین ماہ کے لیے بلوچستان کے کسی بھی ضلع میں داخلے پر پابندی عائد تھی جس کی مدت 29 اکتوبر کو ختم ہو گی۔

محسن داوڑ کا کہنا تھا کہ بظاہر یہی وجہ ہے لیکن جب پچھلی دفعہ وہ بلوچستان آئے تھے تو انھیں بتایا گیا تھا کہ چونکہ یہاں دھماکہ ہوا ہے اس لیے وہ باہر نہیں جا سکتے۔ انھوں نے کہا کہ اس مرتبہ تو پورے پاکستان کی سیاسی قیادت یہاں آ رہی ہے تو ایک محسن داوڑ سے کیا مسئلہ ہے؟

پشتون تحفظ موومنٹ کی مرکزی کمیٹی کے رکن سید زبیر شاہ کے مطابق ایئرپورٹ پر محسن داوڑ کے استقبال کے لیے آئے پی ٹی ایم کے کارکنوں نے دھرنا ختم کر دیا ہے۔

کوئٹہ ایئرپورٹ پر روکے جانے پر پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما محسن داوڑ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ بے بس ہی تھی کیونکہ ان کو جو ’اوپر سے آرڈر آتے ہیں وہ اسی پر عمل کرتے ہیں۔‘

انھوں نے مزید کہا ’حکومت بھی نہیں، جو اصل حکومت ہے، اور جو ریاست کے اوپر ریاست ہے یہ ان کا ہی فیصلہ ہے۔ اس معاملے میں وزیر اعلیٰ بھی بے بس ہیں اور پوری بیوروکریسی بھی بے بس ہے۔

Exit mobile version