واشنگٹن( ہمگام نیوز ) امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں مزید ایک ہزار اضافی فوجی بھیج رہا ہے امریکہ کے قائم مقام وزیرِ دفاع پیٹرک شناہن کے مطابق اِن فوجی دستوں کی تعیناتی ایرانی فوج کے ‘جارحانہ رویے’ کے ردِعمل میں کی گئی ہے۔ اپنے بیان میں انھوں نے کہا ‘امریکہ ایران کے ساتھ تصادم نہیں چاہتا’ البتہ فوجی دستوں کی تعیناتی اس لیے کی گئی ہے تاکہ وہ ‘اس خطے میں ہمارے فوجی اہلکاروں اور قومی مفادات کی حفاظت کر سکیں۔’
امریکی وزیرِ دفاع نے اس بارے میں کوئی تفصیلات نہیں دیں کہ یہ اضافی فوجی دستے کہاں تعینات کیے جائیں گے۔
خلیج عمان میں جمعرات کو دو تیل بردار ٹینکروں پر حملے کے بعد امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے ان ٹینکروں پر ‘بلااشتعال حملوں’ کا الزام ایران پر عائد کیا تھا جبکہ تہران کی جانب سے یہ الزام مسترد کر دیا گیا تھا۔
تاہم امریکی بحریہ نے کچھ تصاویر بھی جاری کی ہیں، جن سے اُن کے مطابق ایران کے ان حملوں میں ملوث ہونے کا تعلق ثابت ہوتا ہے.