بارکھان (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق بارکھان کے مختلف علاوقوں چھنگ، بوھڑی، ملنجہ اور برکھم سمیت گرد و نواح مئں بڑے پیمانے پر قابض پاکستانی آرمی کی جارحیت کی مصدقہ اطلاعات آرہی ہیں۔
آج دوپہر بارہ بجے شروع ہونے والی اس وسیع پیمانے کی جارحیت کی تاحال جاری رہنے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں اور علاقائی ذرائع مزید بتا رہے ہیں کہ علاقے میں اطلاعات کی ترسیل کے تمام ذرائع بند کردئیے گئے ہیں اسی لئیے وہاں سے بروقت معلومات کی حصول میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
یاد رہے کہ بلوچستان کے طول و عرض میں کافی عرصے پاکستانی قابض فوج کی جارحیت جاری و ساری ہے اور اس دوران پاکستانی قابض فوج ہمیشہ اطلاعاتی ذرئع کو بند کردیتی ہے تاکہ بلوچستان کے دوسرے حصوں سمیت علاقائی و عالمی ذرائع ابلاغ تک بروقت اطلاعات نہ پہچائی جاسکیں۔
اس جارحیت کے حوالے سے علاقائی ذرائع ابھی اس بات کی تصدیق نہیں کرسکے کہ کسی بلوچ کو گرفتار کرکے غائب کیا جاچکا ہے لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ ایسے فوجی آپریشنز کے دوران اکثر و بیشتر بے گناہ بلوچوں کو گرفتار کرکے غائب کیا جاتا ہے یا پھر پہلے سے اغوا شدہ و غائب بلوچوں کی لاشیں پھینک کر انہیں مبینہ مقابلے کا نام دیا جاتا ہے۔