Homeخبریںملک جس بحرانی صورت حال سے گزر رہا ہے یہ برقرار رہی...

ملک جس بحرانی صورت حال سے گزر رہا ہے یہ برقرار رہی تو عوامی بغاوت پھوٹ سکتی ہے:سابق ایرانی صدرخاتمی

لندن (ہمگام نیوز ڈیسک) میڈیارپورٹنگ کے مطابق 2017ء کے صدارتی نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سابق صدرمحمد خاتمی نے کہا کہ ایران کو حقیقی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ اگر ہمارے عوام نے یہ محسوس کیا کہ ان کے مطالبات کے مطابق ملک میں اصلاحات اور تبدیلی کا عمل آگے نہیں بڑھ رہا ہے تو وہ ایک نئے انقلاب کے لیے کھڑے ہوسکتے ہیں۔سابق صدر محمد خاتمی نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ اگر ملک میں حقیقی اصلاحات اور تبدیلی نہ لائی گئی عوام ایک نئے انقلاب یا بغاوت پرمجبور ہوجائیں‌ گے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہماری ملک جس بحرانی صورت حال سے گزر رہا وہ برقرار رہی تو ایران میں ایک نیا انقلاب یا بغاوت پھوٹ سکتی ہے۔سابق صدر اوراصلاح پسند رہ نما محمد خاتمی کا کہنا تھا کہ ’جب عوام ملک کے حالات سے ناخوش ہوں اور کوئی ان کے مسائل سننے کے لیے تیار بھی نہ ہو، ان کی ضروریات پوری کرنے میں کوتاہی برتی جائے، مذاکرات کے تمام دروازے بند ہوں، تنقید اور آزادی اظہار کو غیرقانونی طریقے سے دبایا جائے تو انقلاب یا بغاوت مقدر بن جاتے ہیں‘۔وہ خود ہی اپنے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ایران میں آج بات چیت اور مثبت تنقید کے دروازے بھی بند کردیے گئے ہیں۔ اگر کوئی ملک کے حالات بہتر کرنے کی بات کرتے ہوئے حکمرانوں کی کمزوریوں کی نشاندہی کرتا ہے تو اس پر الزامات کی لمبی فہرست عاید کردی جاتی ہے۔ مشکلات اور مسائل قابل حل ہیں اور ہم اب بھی بند گلی میں نہیں پہنچے مگر ہمیں ملک اور قوم کو بچانے کے لیے سیاسی طور طریقے اور پالیسیوں کو بدلنا ہو گا۔انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں ایرانی عوام کے تاریخی مطالبات پورے کرنے کے لیے کوئی راستہ تلاش کرنا ہوگا۔ میں یہ سوال پوچھتا ہوں کہ آیا ایران میں آزادی اظہار کے لیے کوئی مناسب ماحول فراہم کردیاگیا ہے؟

Exit mobile version