یکشنبه, نوومبر 24, 2024
Homeخبریںمہذب ممالک پاکستان کی جنگی جرائم کا نوٹس لیں ۔ بی ایس...

مہذب ممالک پاکستان کی جنگی جرائم کا نوٹس لیں ۔ بی ایس او آزاد

بی ایس او آزاد کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ مذمتی بیان میں کہا ہے کہ 20جنوری کی علی الاصبح قابض ریاستی فورسز نے کولواہ گیشکور کے سنڈم، عطاء محمد بازار، لدئے بازار سمیت مختلف علاقوں کا گھیراؤ کر کے گھروں میں لوٹ مار اور توڑ پھوڑ کی اور خواتین و بچوں پر تشدد کر کے بد کلامی کی۔ دوپہر تک لوٹ مار جاری رکھنے کے بعد ریاستی فورسز نے 60سے زائد بچوں و بزرگوں کو اغواء کر کے اپنے کیمپ منتقل کیا۔ لیکن ان گرفتاریوں کے خلاف بلوچ خواتین نے احتجاج کرتے ہوئے ریاستی فوجی کیمپ کا گھیراؤ کر کے فرزندوں کی رہائی تک جانے سے انکار کردیا۔ جس پر فورسز نے حسب روایت دہشتگردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خواتین و بچوں پر فائرنگ کرکے انہیں ڈرانے کی کوشش کی۔ لیکن خواتین و بچوں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے فرزندوں کی رہائی تک جانے سے انکار کردیا جس سے بلآ خر فورسز نے گرفتار کیے ہوئے تمام فرزندوں کو رہا کردیا۔ ترجمان نے کہا کہ بلوچ قومی تحریک آزادی میں بھر پور عوامی شرکت سے خوفزدہ ہو کر ریاستی فورسز نے بلوچستان کے طول و عرض میں ظلم و جبر اور لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے لیکن قومی آزادی کی تحریک میں شعوری وابستگی سے بلوچ خواتین و نوجوانوں نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ ریاستی ظلم و جبر کے سامنے سینہ سپر ہو کر اپنے مقصد سے کسی صورت بھی دست بردار نہیں ہو ں گے کولواہ میں نہتے خواتین و بچوں کا طاقت ور فورسز کے سامنے رکاوٹ بننا اس کی زندہ مثال ہے۔ترجمان نے کہا کہ اس کے علاوہ بھی رواں مہینے بلوچستان کے علاقوں حب ، آواران، جھاؤ، مشکے ، ڈیرہ بگٹی، کوئٹہ و مکران سمیت پورے بلوچستان میں ریاستی دہشتگردی کی تیز ہوتی لہر سے اب تک دو درجن سے زائد فرزند شہید و زخمی اورسینکڑوں کی تعداد میں اغوا ہو چکے ہیں۔ جبکہ عالمی انسانی حقوق کے اداروں و میڈیا کی خاموشی سے شہ پاکر ریاست آزادی سے بلوچ آبادیوں پر بمباری کر کے نہتے بلو چ عوام کو شہید، زخمی و اغواء کررہی ہے۔بجائے اس کے کہ مہذب ممالک پاکستان کی جنگی جرائم کا نوٹس لیکر پاکستانی فوج کی بلوچستان میں غیر قانونی موجودگی کا نوٹس لیں وہ پاکستان کی فوجی امداد کر کے انسانی حقوق کے حوالے اپنی زمہ داریوں سے منہ موڑ رہے ہیں۔ ترجمان نے عالمی انسانی حقوق کے اداروں و غیر جانب دار میڈیا سے اپیل کی کہ وہ اپنے نمائندے بھیج کر بلوچستان میں جاری ریاستی جنگی جرائم و دہشتگردی کا معائنہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز