شنبه, اکتوبر 5, 2024
Homeخبریںنیتن یاہو چھٹی بار اسرائیل کے وزیر اعظم بننے میں کامیاب

نیتن یاہو چھٹی بار اسرائیل کے وزیر اعظم بننے میں کامیاب

تل ابیب ( ہمگام نیوز )مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو اسرائیل کے چھٹی بار وزیر اعظم بن گئے ہیں۔ یاہو کو یہ کامیابی کٹر دائیں بازو اور نسل پرستی کے حوالے سے گہری کمٹمنٹ رکھنے والی یہودی جماعتوں کے ساتھ اتحادکے بعد ملی ہے۔

جمعرات کے روز اپنی اتحادی حکومت کے حلف کے روز پارلیمنٹ سے خطاب میں یاہو نے اپنی نئی حکومت کا ایجنڈا پیش کیا، تاہم اس دوران پارلیمنٹ کے باہر سینکڑوں مظاہرین نے احتجاج کیا ۔

پارلیمنٹ کے اندر بھی ناراض ارکان پارلیمنٹ نے بار بار شور کیا اور تقریروں کو روکنے کی کوشش کی۔ پارلیمنٹ کے اجلاس سے سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم یائر لیپڈ نے بھی خطاب کیا اور کہا ان کی حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ نارمل تعلقات کا ہدف تقریبا مکمل کر لیا ہے۔

نیتن یاہو نے بطور وزیر اعظم پارلیمنٹ سے خطاب میں اپنے ایجنڈے کے تین اولیں اور بنیادی نکات پیش کرتے ہوئے کہا ۔ ایران کے جوہری بم کو روکنا ان کے حکمران اتحاد اور حکومت کی اہم ترجیح ہے۔

دوسرا اہم نکتہ بیان کرتے ہوئے نیتن یاہو نے اسرائیلی ریاست کے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینا بتایا جبکہ نیز انہوں نے جرائم کے خاتمے کو اپنی حکومت کے تیسرے اہم نکتے کے طور پر پیش کیا ۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نئی حکومت بڑھتے ہوئے اخراجات کو روکنے کی کوشش کرے گی اور تعلیمی شعبے کی بہتری کے لیے اقدامات کرے گی ۔ ان کی تقریر شروع ہونے سے پہلے اپوزیشن ارکان کے بنچوں سے کمزور کمزور کے نعرے بلند ہوتے رہے ، تاہم اس ہنگامہ آرائی کے بعد کئی ارکان پارلیمنٹ کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا ۔

اس دوران نیتن یاہو نے اپوزیشن پر انتخابی نتائج تسلیم نہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ ہمارے حکمران اتحاد کے درمیان کچھ چیزوں پر اختلاف ہے اپوزیشن کی چیخیں سننے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر ہمارے درمیان کچھ چیزوں پر اختلاف ہے تو کچھ پر اتفاق بھی ہے۔

اپوزیشن ارکان کو پتہ ہونا چاہیے کہ انتخاب ہارنے سے جمہوریت ختم نہیں ہو جاتی یہ ہار جیت جمہوریت کا حسن ہے۔ لیکن یہ کہتے ہیں کہ ہم دارالحکومت کی باڑ پر نہیں چڑھتے اور ہم پارلیمنٹ کی بار پر نہیں چڑھتے۔

اپنی تقریر کے دوران یاہو نے اپنے کابینہ کے 30 سے زائد ارکان کا تعارف بھی کرایا۔ واضح رہےاتحادی حکومت کو ایوان میں 64 ارکان کی حمایت حاصل ہے، جن میں سے تقریباً نصف وزیر مشیر بنائے لیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز