ماسکو: (ہمگام نیوز) نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ تنازع کے خاتمے کے لیے یوکرین کو روس کے ساتھ سمجھوتہ کرنا پڑے گا۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے بی بی سی کو ایک انٹرویو میں واضح طور پر کہا ہے کہ روس کے ساتھ تنازع کے خاتمے کے لیے یوکرین کو بالآخر کسی قسم کے سمجھوتے پر رضامند ہونا پڑے گا۔
نیٹو سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اب یہ یوکرین پر منحصر ہے کہ وہ روس کے ساتھ کب اور کن حالات میں امن کی کوشش کرے۔ یہ فیصلہ یوکرین کو کرنا چاہیے کہ وہ کس قسم کے سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
اسٹولٹن برگ نے کہا کہ وہ کیف کو کسی رعایت کی طرف نہیں دھکیل رہے لیکن مغرب کا کردار کیف کو ایک ایسی مذاکراتی پوزیشن تک پہنچنے میں مدد کرنا ہے جس سے کوئی قابل قبول نتیجہ نکل سکے۔
تاہم اسی کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حقیقی امن صرف یوکرین کی فتح سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ نیٹو سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ مغرب کو طویل مدت میں یوکرین کی حمایت کرنی چاہیے چاہے ہمیں مستقبل قریب میں جنگ ختم ہونے کا یقین ہو۔
مغربی ممالک کو کیف کی دفاعی صلاحیتوں میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے تاکہ مستقبل میں لڑائی کی صورت میں اسے مزید مضبوط بنایا جا سکے۔