واشنگٹن (ہمگام نیوز)امریکا نے واشنگٹن میں شام کے سفارت خانے پر اس کا نیا پرچم لہرانے کی اجازت دے دی۔ دوسری جانب امریکی وزارت خارجہ نے اپنے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ شام کو چھوڑ دیں۔
امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر جاری نئے بیان میں تمام امریکیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ حالات کے پیش نظر شامی اراضی سے کوچ کر جائیں۔
بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ شام میں سیکورٹی کی صورت حال ابھی تک غیر یقینی ہے اور ملک کے تمام حصوں میں مسلح تنازع کے بیچ حالات سے متعلق کوئی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی۔
وزارت خاجہ کے مطابق جو امریکی شہری شام سے کوچ کرنے کی قدرت نہیں رکھتے وہ ہنگامی پلان تیار رکھیں اور اپنے مقامات پر طویل عرصے تک پناہ کے لیے تیار رہیں۔
العربیہ کی نامہ نگار نے آج پیر کے روز بتایا تھا کہ نیا پرچم لہرانے کی اجازت کے باوجود واشنگٹن میں شامی سفارت خانہ بند رہے گا۔
یاد رہے کہ دمشق میں امریکی سفارت خانے نے 2012 سے اپنا کام معطل کر دیا تھا اور یہ ابھی تک معطل ہے۔
امریکی حکومت شام میں موجود امریکیوں کو کسی بھی قسم کی معمول کی یا ہنگامی قونصل خدمات پیش کرنے سے قاصر ہے۔
کئی ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے شام میں بشار الاسد کی حکومت ختم ہونے کا خیر مقدم کیا ہے، تاہم انھوں نے واضح کیا ہے کہ وہ نئے حکام کے ساتھ اپنے معاملات کے حوالے سے محتاط ہیں اور اس بات کے منتظر ہیں کہ وہ ملک چلانے اور اقلیتوں اور خواتین کے ساتھ معاملات میں کیا طریقے اختیار کرتے ہیں۔