کوئٹہ(ہمگام نیوز)بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نے اپنے اخباری بیان میں کہا کہ گزشتہ دن آئی جی ایف سی بلوچستان نے اپنے اخباری بیان میں کہاکہ بلوچستان میں عسکریت پسندی والے علاقے کے لوگوں کو بے دخل کیا جائے گا۔آئی جی ایف سی بلوچستان عسکریت پسند کے نام سے بلوچ سول آبادی کو تشدد کا نشانہ بناکر آئے روز بلوچستان میں خونی آپریشن کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے۔آپریشن کے دوران فورسز سول آبادی پرفضائی و زمینی بمبارمنٹ و شیلنگ کرکے عوام کو علاقہ خالی کروانے کی دھمکی دی گئی ہیں۔فورسز کی شیلنگ سے عوام کو جانی و مالی نقصانات کا سامنا رہا ہیں اور اب بھی عوام اِس بربریت سے پریشان ہوکرنقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئی ہیں۔فورسز کی آئے روز آپریشن سول آبادی پر حملہ کرکے معصوم عوام کے گھروں کو نظر آتش کرکے عوام کوبے گھر کررہے ہیں۔فورسز کی بمبارمنٹ سے مال مویشی بھی تباہ ہوچکی ہیں۔بلوچستان کی بیشتر علاقے فورسز کی بربریت سے متاثر ہوچکی ہیں ۔جس میں آواران، جھاوُ، ڈنڈار،مشکے،تیرتیج،پنجگور،سامی ،شارک،آپسر،پسنی،کلانچ،اورماڑہ سمیت بلوچستان کی مختلف علاقے کے لوگ اپنا گھر بار چھوڑکر دوسرے شہر آباد ہوگئے ہیں۔ بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نے اپنے اخباری بیان میں کہا کہ بلوچستان کے عوام کو بے گھر کرکے بلوچ علاقوں کومتاثر کرکے آئی جی ایف سی بلوچستان بلو چ عوام کو عسکریت پسندی کا نام دے کر بلوچ قوم کومسخ کرنے کی نہیں پالیسیاں بنارہی ہیں۔بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی جاری ہیں۔ ہم اقوام متحدہ ،یورپی یونین ،ہیومن رائٹس واچ سمیت تما م انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان کی متاثرہ علاقوں کی حالات کا جائزہ لے فورسز کی غیر انسانی حقوق کی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں۔