Homeخبریںپیرس میں شوٹنگ: میکرون نے کرد برادری پر "گھناؤنے حملے" کی مذمت...

پیرس میں شوٹنگ: میکرون نے کرد برادری پر “گھناؤنے حملے” کی مذمت کی۔

پیریس (ہمگام نیوز) فرانسی صدر ایمانوئل میکرون نے وسطی پیرس میں فائرنگ سے تین افراد کی ہلاکت کو فرانس میں کرد برادری پر گھناؤنا حملہ قرار دیا ہے۔ جمعہ کو وسطی پیرس میں ایک بندوق بردار نے فائرنگ کر کے تین افراد کو ہلاک اور تین کو زخمی کر دیا۔ حملہ آور نے کرد ثقافتی مرکز کو نشانہ بنایا اور مقامی کمیونٹی کے ارکان کو گولی مار دی۔ ممکنہ نسل پرستانہ مقصد کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

ملزم، جس کی عمر 69 سال ہے، جلد ہی گرفتار کر لیا گیا اور معلوم ہوا کہ وہ حال ہی میں جیل سے رہا ہوا تھا۔ حملہ آور نے کرد ثقافتی مرکز کو نشانہ بنایا اور مقامی کمیونٹی کے ارکان کو گولی مار دی۔ حملے کے بعد جائے وقوعہ پر جمع ہونے والے پولیس اور لوگوں کے ایک گروپ کے درمیان بعد ازاں جھڑپیں ہوئیں۔

ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ لوگ سڑک کے وسط میں آگ لگا رہے ہیں اور کار کی کھڑکیوں کو توڑ رہے ہیں، جب کہ پولیس اہلکاروں نے آنسو گیس سے جواب دیا۔ مقامی میئر الیگزینڈرا کورڈبارڈ نے کہا کہ فائرنگ میں بندوق بردار بھی زخمی ہوا ہے۔ کرد کمیونٹی سینٹر، ایک ریستوراں اور ایک ہیئر سیلون تینوں جگہوں پر آگ لگ گئی۔

ہنگامہ آرائی اس وقت ہوئی جب ایک سفید فام آدمی نے دو کرد مردوں اور ایک عورت کو گولی مار کر ہلاک کر دیا اور تین آدمیوں کو زخمی۔ زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جبکہ دیگر دو شدید زخمیوں کا علاج جاری ہے۔ پیرس کے پراسیکیوٹر لوری پیکاؤ نے کہا کہ مشتبہ شخص پر پہلے بھی نسل پرستانہ تشدد کا الزام ہے۔ 8 دسمبر 2021 کو اس نے پیرس کے ایک مہاجر کیمپ میں خیموں پر تلوار سے حملہ کیا تھا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ اسے حال ہی میں کیوں رہا کیا گیا تھا۔ فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ درمانین، جو پہلے جائے وقوعہ پر چلے گئے تھے، نے کہا کہ فی الحال مشتبہ شخص اور “دائیں بازو کے” گروپوں کے درمیان کوئی تعلق معلوم نہیں ہے۔

Exit mobile version