شنبه, سپتمبر 28, 2024
Homeخبریںچابہار کی ایک لاکھ بیس ہزار آبادی میں سے 60% سے زیادہ...

چابہار کی ایک لاکھ بیس ہزار آبادی میں سے 60% سے زیادہ پسماندہ اور حاشیہ دار ہیں: چیئرمیں چابہار سٹی کونسل

 

چابہار ( ہمگام نیوز) سٹی کونسل کے چیئرمین رحیم جدگال نے کہا ہے کہ چابہار کی ایک لاکھ بیس ہزار آبادی کی 60% سے زیادہ آبادی بہت پسماندہ اور حاشیہ نشین ہیں اور پسماندہ افراد کے پاس نہ صرف گھر ہے بلکہ شناختی کارڈ سے بھی محروم ہیں۔

آج یکم جولائی کو بلوچستان کے چار شہروں زابل، زاہدان، چابہار اور ایرانشہر میں 10 لاکھ سے زیادہ پسماندہ لوگ آباد ہیں اور ان میں سے چابہار، جس کی آبادی 120,000 کی آبادی کا 60 فیصد سے زیادہ ہے۔ اور پسماندہ افراد کے پاس نہ صرف گھر ہے بلکہ پیدائشی سرٹیفکیٹ سے بھی محروم ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، چابہار سٹی کونسل کے چیئرمین نے کہا: چابہار شہر ملک میں پسماندہ آبادی کا سب سے زیادہ انڈیکس رکھتا ہے، اس لیے اس کی 120,000 آبادی میں سے 60% سے زیادہ پسماندہ اور غیر آباد اور پسماندہ علاقوں اور بستیوں میں بجلی کے بغیر رہتے ہیں ۔ ، پانی، صفائی، اسکول ہسپتال اور دیگر سہولیات فقدان کے سبب ان کی زندگی اجیرن بن گئی ہے ۔

آئی این ایس اے کے ساتھ ایک انٹرویو میں، رحیم جدگال نے مزید کہا: “بہت سے سماجی کارکن اور معاشی کشش کے ماہرین فری زون آرگنائزیشن، بندرگاہوں اور نیوی گیشن کی جنرل ایڈمنسٹریشن اور اسٹیل اور پیٹرو کیمیکل جیسی بڑی صنعتوں کے وجود کو پسماندگی کا ایک عنصر سمجھتے ہیں۔”

️ ️ انہوں نے بیان کیا کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں سے 70,000 سے زیادہ لوگ فلاح و بہبود اور بہتر ملازمتوں کی امید میں چابہار میں رہتے ہیں اور شہر کے مضافات میں بغیر کسی سہولت کے مزدور کے طور پر کام کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا: چابہار شہر ماضی میں غیر متوازن ترقی کی وجہ سے پانی کی قلت، بجلی، صحت اور تعلیمی سہولیات کی کمی کے مسائل سے دوچار ہے۔

چابہار سٹی کونسل کے چیئرمین نے کہا: چابہار شہر فری زون آرگنائزیشن میں شامل ہو گیا ہے اور فری زون آرگنائزیشن کو چابہار شہر کے شہری انفراسٹرکچر کی ترقی اور حقیقی زندگی میں داخل ہونے کے لیے خصوصی اقدامات کرنے چاہییں۔ جدگال نے کہا: “مقامی لوگوں کی شرکت کے بغیر اور مقامی کمیونٹی کے سماجی اور اقتصادی ڈھانچے سے غیر متعلق ہونے کے اوپر سے روایتی ترقیاتی منصوبہ بندی نے چابہار شہر میں تجارتی اور خدماتی سرمائے کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔”

اشارتاً ️انہوں نے نشاندہی کی کہ چابہار شہر میں 75% لوگ کم آمدنی والے مقامی ہیں جس کے نتیجے میں محروم لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو اقلیت کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا: “اس سماجی اور اقتصادی ڈھانچے نے چابہار شہر پر دوہرا ڈھانچہ مسلط کر دیا ہے اور سماجی اور طبقاتی تنازعات کو ہوا دی ہے۔”

’’چابہار سٹی کونسل کے چیئرمین نے کہا: تنازعات اور محرومیاں چابہار شہر میں قدرتی آفات کے طور پر سماجی بے ضابطگیوں کے ظہور کا باعث بنی ہیں اور مسئلے کا حل کی جڑ سے نمٹنے اور آخر میں مقامی لوگوں کی شرکت سے منصوبہ بندی میں مضمر ہے۔ چابہار کی کمیونٹی مقامی کمیونٹی کی خصوصیات اور ضروریات پر توجہ دینے کا ایک بنیادی طریقہ ہے۔

انہوں نے کہا، چابہار سٹی کونسل کے چیئرمین نے سعید محمد سے میرآباد میں بجلی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے کہا، جو ان کے بقول جلد حل ہو جائے گا، اور پسماندہ افراد کے ساتھ میٹنگ میں اٹھائے گئے کچھ مسائل پر فالو اپ کرنے کے لیے کوششیں کی ہے تاکہ اس کی بہتر نظم و ضبط کو دیکھا جا سکے۔ سہولیات سے محروم لوگوں کو بنیادی ضروریات فرائم کیا جاسکے ـ

یہ بھی پڑھیں

فیچرز