واشنگٹن (ہمگـام نیوز ) روس اور یوکرین کی جنگ جیسے کئی اہم سیاسی معاملات ہم آہنگی کے باوجود بھارت اپنے پڑوسی چین کا مقابلہ کرنے کے لیے اپ گریڈڈ ’ MQ-9B ڈرونز خریدنے کا خواہاں ہے۔ اس حوالے سے بھارت نے امریکہ کے ساتھ لگ بھگ 3 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا ہے جس کے تحت بھارت کو اونچائی پر پرواز کرنے والے 30 ڈرونز ملنے کی توقع ہے۔ یہ ڈرونز سی گارڈینز اور سکائی گارڈینز کا مرکب ہوں گے۔

یہ معاہدہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے واشنگٹن کے پہلے سرکاری دورے کے دوران طے پایا گیا ہے۔

ان میں سے کچھ ڈرون بھارت میں بھی اسمبل کیے جائیں گے۔ یہ ڈرونز ہتھیار لے جانے کے قابل ہوں گے۔ واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق ملنے والے ڈرونز کا تقریباً نصف بھارتی بحریہ کے پاس جانے کا امکان ہے۔ حکام نے کہا کہ بقیہ ڈرونز کو بھارتی فوج اور فضائیہ نگرانی کے لیے استعمال کریں گی۔

*چین کیساتھ بارڈر کنٹرول*

یہ خریداری چین کے ساتھ سرحد پر گہری نظر رکھنے کے لیے بھارت کی بڑھتی ہوئی کوششوں کو ظاہر کر رہی ہے کیونکہ اسے ایک مضبوط اور ہتھیاروں سے لیس مخالف کا سامنا ہے۔

بھارت امریکہ کا سکیورٹی یا فوجی اتحادی تو نہیں ہے لیکن یہ دونوں بیجنگ پر گہرا عدم اعتماد کرتے ہیں۔ اسی بنا پر ان دونوں کے درمیان تعاون جاری ہے۔ اس تعاون میں انٹیلی جنس شیئرنگ، ہتھیاروں کی فروخت اور مشترکہ ہتھیاروں کی تیاری بھی شامل ہے۔

نئی دہلی اور بیجنگ کے درمیان کشیدگی اس وقت بڑھ گئی ہے جب دونوں ملکوں کے درمیان 2 ہزار میل طویل سرحد پر تنازع بڑھ گیا تھا۔ چین اور بھارت کے درمیان سرحد کو لائن آف ایکچوئل کنٹرول کہا جاتا ہے۔

*تعلقات میں تناؤ*

بھارت چین کشیدگی بعد میں دیگر شعبوں تک بھی پھیل گئی۔ نئی دہلی نے 2020 کے تصادم کے بعد ٹک ٹاک سمیت درجنوں چینی موبائل ایپس پر پابندی لگا دی۔ دونوں ملکوں نے حال ہی میں صحافیوں کو باہمی طور پر بے دخل کردیا۔ بھارتی حکام نے الزام عائد کیا کہ چین بھارت کی زمینوں پر تھوڑا تھوڑا قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

بھارتی حکام کے مطابق اسی وجہ سے نئی دہلی کو سرحد پر گہری نظر رکھنے میں مشکل کام کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بھارتی حکام نے مزید کہا کہ چین سرحدی نگرانی کے لیے ڈرونز کا بھی وسیع استعمال کرتا ہے۔

*بھارت کے پاس جدید ترین ڈرونز*

بھارتی ڈرونز کے بیڑے میں 125 اسرائیلی ساختہ سرچر مارک II ڈرون شامل ہیں جو تقریباً 18 ہزار 500 فٹ بلندی پر طویل عرصے تک اڑ سکتے ہیں۔ بھارت کے پاس 90 ہیبرون ڈرونز بھی ہیں۔ یہ ڈرونز بھی اسرائیل میں تیار کیے گئے ہیں۔

بھارتی فوج نے حالیہ مہینوں میں اہم کشیدگی کے مقامات پر تعینات کرنے کے لیے مزید ڈرونز، کیمرے اور سینسر خریدے ہیں۔ ایک حالیہ آرڈر کے ذریعہ مثال کے طور پر 850 نینو ڈرونز حاصل کیے جائیں گے۔ ان ڈرونز کا چھوٹا سائز انہیں بڑی تعداد میں آسانی سے لے جانے اور تعینات کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

*چین بھارت سرحدی تنازع*

واضح رہے چین اور بھارت کی سرحدوں پر گزشتہ برسوں کے دوران سکیورٹی کے حوالے سے جھڑپیں ہوئی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان آخری مرتبہ سرحدی واقعات نو دسمبر 2022 کو پیش آئے تھے۔