کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ ریپبلکن آرمی کے ترجمان سرباز بلوچ نے کہا کہ ہمارے سرمچاروں نے نیشنل پارٹی کے سیکٹری جنرل ڈاکٹر یاسین کے ٹھکانے پر راکٹوں اور خود کار ہتھیاروں سے حملہ کیا نیشنل پارٹی ایک منظم پالیسی کے تحت بلوچ نسل کشی کو وسعت دے رہی ہے بی آر اے واضح کرتا ہے کہ اگرگماشتہ نیشنل پارٹی اپنے آقاؤں کے ساتھ مل کر بلوچ حریت پسندوں کے گھروں کو جلائے گے تو ان کے گھر اور ٹھکانے بھی محفوظ نہیں رہے گے۔ اس کے علاوہ تربت کے رہاشی مخبر فیصل ولد امان اللہ سونار کو سرمچاروں نے گرفتار کیا تھا جس نے دوران تفتیش تربت میں چار بلوچ فرزندوں اور دشت آپریش میں براہ راست ملوث ہونے کا اعتراف کیا جس کے بعد دشت بلنگور میں اسے ہلاک کردیا گیا۔ کیچ کے علاقے بلیده زامران میں بی آر اے کے سرمچاروں نے ریاستی ڈیتهہ سکواڈ کے اہم رکن چاچا علی عرف علی چیف کو نشانہ بنا کہ ہلاک کردیا یاد رہے علی چیف گزشتہ چار سالوں سے پنجگور اور گرد و نواح میں بلوچ فرزندوں کی اغوا نما گرفتاری اور شہادتوں میں ریاست کے ساتهہ براه راست ملوث تهے، علی چیف ریاستی ڈیتهہ سکواڈ کے رکن مقبول شمبیزہی کے دست راست تها۔ بلوچ ریپبلکن آرمی ان تمام ضمیر فروشوں اور ریاستی مخبروں کو خبردار کرتا ہے کہ وہ چند مراعات کی خاطر قوم دشمنی کا راستہ ترک کردے بصورت دیگر ان کا حشر علی چیف جیسا ہوگا۔