خضدار (ہمگام نیوز) خضدار کے علاقے توتک میں سرکاری حمایت یافتہ مسلح گروہ (ڈیتھ اسکواڈز) کے سربراہ شفیق مینگل کا کیمپ بلوچ قوم کو زدکوب کرنے کے بنا پر دوبارہ منتقل کیا جا رہا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق، مسلح گروہ نے علاقے میں چیک پوسٹیں قائم کر رکھی ہیں، جس کی وجہ سے عوام میں خوف و ہراس پایا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ شفیق مینگل کو بلوچستان بھر میں مذہبی انتہاء پسندوں کی پشت پناہی حاصل ہے۔ توتک کے علاقے میں 2011 میں قابض پاکستانی فورسز نے جارحیت کے دوران کئی افراد کو حراست میں لیا تھا، جن میں سے 82 سالہ محمد رحیم خان قلندرانی اور ان کے 16 خاندان کے افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
دریں اثناء توتک میں سال 2014 میں اجتماعی قبریں بھی دریافت ہوئی تھیں، جہاں ایک چرواہے نے ان قبروں کی نشاندہی کی تھی، جہاں سے 169 لاشیں برآمد ہوئیں، جن کی حالت بہت خراب تھی اور انہیں آج تک پہچانا نہیں جا سکا۔