سنندج(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے کے مطابق آج بروز ہفتہ کو مہسا امینی کو پہلی برسی کردستان سمیت کے کئی شہروں میں احتجاج اور مظاہروں اور ہڑتال کی شکل میں منائی گئی ، تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال تہران میں ایرانی پولیس ارشاد گشتی کے ہاتھوں صقز سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ کرد لڑکی ژینا (مہسا) امینی کے قتل کی برسی کے موقع پر، مختلف کرد شہروں سمیت ایران کے دیگر علاقوں میں بڑے پیمانے پر ہڑتالیں مظاہرے ہوئے۔

رپورٹ مہسا امینی کی برسی سے چند دن پہلے سینکڑوں فوجی اور سیکورٹی فورسز ایران کے مغربی علاقوں میں بھیجی گئی ہیں رپورٹس بتاتی ہیں کہ ان علاقوں میں سخت سیکورٹی کا ماحول سخت پر دیا گیا ہے کیونکہ قابض ایرانی فورسز شہروں کی گلیوں اور چوکوں میں تعینات ہیں اس کے علاوہ فوجی ڈرونز اور ہیلی کاپٹر ان شہروں بالخصوص صقز پر پرواز کر رہے ہیں۔

 اس کے علاوہ، آج صبح، امجد امینی جو کہ مہسا امینی کے والد ہیں کو قابض ایرانی IRGC نے اس کے گھر سے نکلنے کے بعد گرفتار کیا تھا، جو کہ چند گھنٹوں کے بعد اسے اپنے گھر کے اندر لے کر نظر بند کر دیا ۔

 واضح رہے کہ ایران کے بعض علاقوں میں انٹرنیٹ کو مکمل بند کر دیا گیا ہے ۔