کئیف ( ہمگام نیوز) یوکرین میں روسی فوجی آپریشن جاری ہے، کیونکہ روسی فوج یوکرین کی زمینوں پر مزید کنٹرول بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے، جب کہ کیئف فورسز مغرب کی فوجی مدد سے اپنی چھینی گئی زمینوں کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

یوکرین کے نائب وزیر دفاع گانا ملیار نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی کہ یوکرین کی فوج خاص طور پر ملک کے جنوب میں روسی افواج کی “سخت مزاحمت” کے باوجود محاذ پر “پیش قدمی” کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یوکرینی افواج نے پچھلے دس دنوں کے دوران باخموت کے علاقے (مشرق) میں “تین کلومیٹر سے زیادہ” پیش قدمی کی۔ انہوں نے کہا کہ جنوب میں، یوکرین کی فوج “بتدریج لیکن مستحکم پیش رفت” کر رہی ہے، حالانکہ “دشمن نے سخت مزاحمت کی ہے۔”

انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں، “یوکرینی فورسز کو کان کنی کے میدانوں،” “دھماکہ خیز ڈرونز کے استعمال” اور “شدید بمباری” کا سامنا ہے۔

ملیار نے تصدیق کی کہ یوکرینی افواج کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے “دشمن اب باخموت کے ارد گرد اضافی ریزرو فوج جمع کر رہا ہے اور اس نے ایک جارحانہ یونٹ کو جنوب سے وہاں منتقل کر دیا ہے‘‘۔

یوکرینی فوج کے ایک اہلکار اولیکسی گروموف نے پریس کانفرنس کے دوران تصدیق کی کہ مجموعی طور پر یوکرینی فوج نے ایک ہفتے کی لڑائی میں “100 مربع کلومیٹر سے زیادہ” پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔

اس نے کہا کہ مشرقی ڈونیٹسک کے جنوب مغرب میں یوکرینی باشندے مالا توکماچکا قصبے کے قریب تقریباً تین کلومیٹر اور ویلیکا نووسیلکا کے جنوب میں “سات کلومیٹر” تک آگے بڑھ چکے ہیں۔

ڈرونز کی جنگ

وسطی یوکرین کے شہر کریوی ریح کے میئر اولیکسینڈر فلکول نے کہا کہ روسی میزائلوں نے جمعرات کی صبح شہر کی دو صنعتی تنصیبات کو نشانہ بنایا اور اوڈیسا میں ڈرون حملے کی اطلاعات ہیں جبکہ روس نےیوکرین کے 9 ڈرونز کو مار گرایا۔

فاکول نے کہا کہ تین میزائلوں نے دو صنعتی اداروں کو نشانہ بنایا جس کا “فوج سے کوئی تعلق نہیں”۔ اس حملے میں ایک 38 سالہ شخص زخمی ہوا۔ ایک کار کو میزائلوں کے ملبے سے نقصان پہنچا جسے فضائی دفاع نے نشانہ بنایا تھا۔

دوسری طرف یوکرین کی فوج نے کہا ہے کہ اس نے رات کے وقت ایک میزائل اور 20 روسی ڈرون مار گرائے۔ یوکرین کی فوج نے “ٹیلیگرام” پر کہا کہ یوکرین کی افواج بحیرہ کیسپین سے داغے گئے چار کروز میزائلوں میں سے ایک اور شمال اور جنوب سے داغے گئے 20 ڈرونز کو روکنے میں کامیاب ہو گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تین دیگر میزائلوں نے “دنیپروپیٹروسک کے علاقے میں صنعتی تنصیبات” کو نشانہ بنایا۔

اوڈیسا کے جنوبی بندرگاہی شہر میں حکام نے بتایا کہ فضائی دفاع نے علاقے کے قریب آنے والے تمام 18 روسی ڈرونز کو مار گرایا۔ روس کے زیر کنٹرول کریمیا میں حکام نے بھی ڈرون حملے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یوکرین کے 9 ڈرون مار گرائے ہیں۔

جمہوریہ کریمیا کے صدر سرگئی اکسیونوف نے اعلان کیا کہ جزیرہ نما کے کراسنوگواردیسکی ضلع کے ڈوکوچیوو قصبے میں ڈرون کا دھماکہ ہوا، جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم متعدد رہائشی عمارتوں کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔