سه شنبه, فبروري 25, 2025
Homeخبریںکوئٹہ، بلوچ وومن فورم شال کی زونل آرگنائزنگ باڈی کا اجلاس منعقد...

کوئٹہ، بلوچ وومن فورم شال کی زونل آرگنائزنگ باڈی کا اجلاس منعقد ارم بلوچ آرگنائزر اور سلطانہ بلوچ ڈپٹی آرگنائزر منتخب

شال (ہمگام نیوز) بلوچ وومن فورم شال کی زونل آرگنائزنگ باڈی کا ایک اہم اجلاس تنظیم کے مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر شلی بلوچ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں تنظیمی امور، مرکزی سرکلز، زونل رپورٹ، تنقید برائے تعمیر اور آئندہ لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں متفقہ طور پر فورم کی نئی تنظیمی ذمہ داریاں تفویض کی گئیں۔

بلوچ وومن فورم شال کی آرگنائزنگ باڈی کی تشکیل کے تحت اِرم بلوچ کو آرگنائزر اور سلطانہ بلوچ کو ڈپٹی آرگنائزر منتخب کیا گیا۔ اس کے علاوہ آرگنائزنگ کمیٹی میں ڈاکٹر سُمعیہ بلوچ، شاری بلوچ، اور تانیہ بلوچ کو شامل کیا گیا۔

اجلاس میں تنظیمی امور، زونل رپورٹس، تنقیدی تجزیہ اور آئندہ کے اہداف پر بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر شرکا نے اس امر پر زور دیا کہ بلوچ خواتین سماج کی 50 فیصد ہیں سیاسی عمل میں ان کی شمولیت ناگزیر ہے تاکہ وہ سماجی و سیاسی طور پر متحرک ہو سکیں۔ بلوچستان میں خواتین کو روایتی طور پر پابندیوں اور جبر کا سامنا رہا ہے اس لیے ضروری ہے کہ وہ سیاسی شعور حاصل کریں اور قومی تحریک میں اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ خواتین کی اکثریت دیہی علاقوں اور قصبوں میں رہتے ہوئے ریاستی جبر، نوجوانوں کی جبری گمشدگی اور مسخ شدہ لاشیں اٹھانے کا تجربہ رکھتی ہیں انہیں سیاسی عمل میں ڈھال کر اپنے ساتھ رکھنا بہت ضروری ہے۔

مقررین نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بلوچ تنظیموں کو مزید منظم اور مستحکم کرنے کی ضرورت ہے، تنظیمی کارکن جب زمہ داری کا مظاہرہ کریں گے تب تنظیم مستحکم ہوں گی اور قیادت میں ذمہ داری کا احساس پیدا ہوگا۔ اس موقع پر بین الاقوامی سیاسی صورتحال، خاص طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات اور ان کے عالمی سیاست پر اثرات پر بھی گفتگو ہوئی۔ شرکاء نے کہا کہ عالمی طاقتوں کی پالیسیوں کا بلوچ سیاست پر اثر انداز ہونا ایک اہم معاملہ ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا اور روس سے قربت کے علاوہ یوکرائن جنگ کے امدادی بندش اور پانامہ کنال کی واپسی اس کے ساتھ گرین لینڈ آف میکسیکو کی ڈیمانڈ اور خصوصی طور پر پاکستان کی بلیسٹک پروجیکٹ پر پابندی امریکہ کی عالمی پالیسیوں کو ظاہر کرتی ہیں اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ امریکہ چائنا سے کسی کی قرابت کو پسندیدہ نظر سے نہیں دیکھتا۔

اجلاس میں شرکاء نے بلوچستان پر ریاستی جبر کے تناظر میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ دنیا کو بلوچ طلبہ اور نوجوانوں کی جبری گمشدگیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔

بلوچ وومن فورم نے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ تنظیمی استحکام، خواتین کی سیاسی بیداری اور سماجی ترقی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز