Homeخبریںکوئٹہ: انٹرنیٹ کی عدم فراہمی میں آن لائن کلاسز کے خلاف احتجاج...

کوئٹہ: انٹرنیٹ کی عدم فراہمی میں آن لائن کلاسز کے خلاف احتجاج کرنے والے اسٹوڈنٹس پولیس کے ہاتھوں گرفتار، تشدد کا نشانہ بھی بنایا

 

کوئٹہ (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے بغیر انٹرنیٹ آئن لائن کلاسز کے فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ و طالبات کو قابض پاکستانی پولیس کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گرفتار کرلیا۔

طلباء کا مطالبہ یہ ہے کہ اگر آن لائن کلاسیں چلانی ہیں تو طلباء کو انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنا یقینی بنائی جائے کیونکہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع اور بڑے شہروں میں انٹرنیٹ بند کردیا گیا ہے۔ ایسی صورت میں اگر کلاسیں چلتی ہیں یا امتحانات ہوتے ہیں تو طلباء کس طرح سے اس میں حصہ داری کرسکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم آن لائن کلاسز کے خلاف نہیں مگر انٹرنیٹ کے بغیر آن لائن کلاسز کہا کا انصاف ہے؟

طلباء نے مزید کہا کہ اگر انٹرنیٹ نہیں کھول سکتے تو کم از کم تعلیمی اداروں کے ہاسٹل کھول دئیے جائیں تاکہ وہاں طلبا انٹرنیٹ سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے آن لائن کلاسز اور امتحانات میں حصہ لے سکیں۔

یاد رہے اسٹوڈنٹس الائنس کے کارکن بلوچستان میں آئن لائن کلاسز کے ایچ ای سی کے فیصلے کے خلاف پر امن احتجاج کر رہے تھے کہ ریاستی پولیس نے احتجاج میں بیٹے اسٹوڈنٹس کو تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں گرفتار کر کے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا۔

Exit mobile version