کوئٹہ ( ہمگام نیوز ) بلوچ نیشنل فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے کل رات سے جاری کیچ کے علاقے دشت میںآپریشن کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فورسز نے درجنوں گھروں کو جلاکر سینکڑوں کو بے گھر کر دیا ہے ۔ اس سے پہلے بھی دشت کے کئی علاقوں میں آپریشن کے ذریعے سینکڑوں خاندانوں کو ہجرت پر مجبور کرکے بے گھر کر دیا گیا ہے۔ گوادر اور کیچ سے متصل دشت کو چین پاکستان اقتصادی رہداری روٹ کی سیکورٹی کے بہانے بلوچوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ کر بلوچ نسل کشی میں تیزی لائی گئی ہے۔ کل رات گوادر اور کیچ سے فورسزکی سینکڑوں گاڑیوں نے دشت کے مختلف علاقوں بل نگور، سیچی، سورگ بازار، پیروتگ، کپکپار اور درچکو سمیت کئی علاقوں پر یلغار کرکے خواتین کی بے حرمتی، گھروں کو جلانے کے ساتھ کئی نہتے بلوچوں کو اغوا کرکے لاپتہ کیاہے۔ ترجمان نے کہا کہ بولا ن میں ایک ہفتے سے زائد عرصے آپریشن میں اغوا کئے گئے پچاس خواتین و بچوں کا ابھی تک کسی خیر کی خبر نہیں آئی ہے، فورسزکی انہی کارروائیوں کے خلاف بی این ایف نے کل بروز بدھ 11 نومبر کو بلوچستان بھر میں پہیہ جام و شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ بلوچستان میں جاری آپریشن میں میڈیا اور انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی اور عدم دلچسپی باعث تشویش ہے۔ اس صدی کے شروع ہوتے ہی بلوچستان میں ظلم کے پہاڑ توڑنا شروع ہوگئے مگر آج پندرہ سال گزرنے کے باوجود کسی بھی صحافی یا صحافتی ادارے و انسانی حقوق کے ادارے نے اصل صورتحال جاننے کیلئے بلوچستان یا آپریشن زدہ علاقوں کا رخ نہیں کیا۔ بولان میں ایک ہفتے سے زائد جاری آپریشن میں پچاس کے قریب خواتین کو اغوا کیا گیا ہے ۔ مارگٹ ، سانگڑ اور لاکڑ سمیت بولان کے کئی علاقے فورسزکے محاصرے میں ہیں۔ ہم بلوچ قوم، تاجر برادری، ٹرانسپورٹر حضرات و انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ بدھ 11 نومبر کو بی این ایف کے پہیہ جام و شٹر ڈاؤن کو کامیاب بنا کر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف ہمارا ساتھ دیں ۔