گوادر (ہمگام نیوز) بلوچ عوام تمام تر مشکلات اور ریاستی مظالم کے باوجود ہمت اور حوصلے کے ساتھ دھرنے کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بلوچ راجی مچی کی کامیابی نے بلوچستان میں عوامی مزاحمتی جدوجہد کو ایک قدم آگے بڑھایا ہے، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ایک طویل اور کٹھن جدوجہد ہے جس میں مضبوط حوصلے اور اعلی شعور ہی اس جدوجہد کی کامیابی میں ہمیں مدد کرسکتے ہیں۔
ہم بلوچ عوام اوربلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکنان کو متوجہ کرتے ہیں کہ اس طویل اور صبر آزما جدوجہد کے لیے ذہنی اور فکری حوالے سے تیار ہونا ہی ہماری بنیادی ضرورت ہے اور یہی ہماری کامیابی کا ضامن بھی ہوگا۔
بلوچ راجی مچی کو ناکام بنانے کے لیے ریاست نے وحشت اور درندگی کی بدترین مثال قائم کی، لیکن ریاستی طاقت کے سامنے بلوچ عوام نے حوصلہ اور ہمت کی وہ اعلی مثال قائم کی جس سے ریاست اور اس کے تمام اداروں کو اس بات کا ادراک ہوچکا ہے کہ عوامی طاقت ہی اصل طاقت ہے۔
عوامی طاقت کے سامنے ریاستی طاقت صرف مٹی کا ڈھیر ہے۔
بلوچ راجی مچی کے گوادر میں مرکزی دھرنے کے علاوہ اس وقت شال، پنجگور، تربت اور نوشکی میں دھرنے جاری ہیں۔