ایمسٹرڈیم( ہمگام نیوز ) ہالینڈ کی پولیس نے منگل کے روزداعش سے تعلق رکھنے والےایک مشتبہ سکیورٹی اہلکارکوگرفتارکر لیا ہے۔اس پرشام میں جنگی جرائم میں ملوّث ہونے کا شُبہ ہے۔
استغاثہ نے ایک بیان میں کہاہے کہ 37 سالہ شامی شہری کونیدرلینڈز کےجنوب مغرب میں واقع گاؤں ارکل میں رکھا گیا تھا جہاں وہ پناہ ملنے کے بعد قیام پذیرتھا۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ اس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس نے دہشت گرد تنظیموں جبہ النصرہ (النصرت محاذ) اور دولت اسلامیہ (داعش) میں شامل ہوکر شام کی خانہ جنگی میں اہم کردارادا کیا تھا۔
حکام نے مشتبہ شخص کا نام نہیں بتایا۔اس کوآیندہ جمعہ کو دی ہیگ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔وہ مبیّنہ طورپر دمشق کے جنوب میں الیرموک پناہ گزین کیمپ میں داعش اورجبہ النصرہ دونوں کے لیے کام کرتاتھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ شُبہ ہے کہ 2015 سے 2018 تک یہ شخص داعش کی سکیورٹی سروس میں انتظامی عہدے پر فائزرہا تھا اوریہ خیال کیا جاتا ہے کہ داعش میں شمولیت کے دوران میں اس نے شام میں اس تنظیم کے جنگی جرائم میں بھی کردار ادا کیا تھا۔اس شخص نے 2019 میں سیاسی پناہ کی درخواست دی تھی اور پھر ایک سال بعد وہ ارکل چلا گیا تھا۔
ڈچ تفتیش کاروں نےاس شامی کے ماضی کے بارے میں معلومات ملنے کے بعد تحقیقات شروع کی تھیں۔ہالینڈ نے حالیہ برسوں میں شام میں لڑنے والے متعدد افراد کو گرفتاریاں کیا ہے۔ ان میں ہالینڈ میں پناہ حاصل کرنے والے افراد اور لڑنے کے لیے شام جانے والے ڈچ شہری بھی شامل ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق 2011 میں صدربشارالاسد کی حکومت کے خلاف پُرامن مظاہروں سے جنم لینے والی خانہ جنگی اور ان کی حکومت کے وحشیانہ کریک ڈاؤن میں شام کی جنگ میں قریباً پانچ لاکھ افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔