Homeخبریںہلمند میں امریکی بمباری سے طالبان کے ساتھ عام شہریوں میں...

ہلمند میں امریکی بمباری سے طالبان کے ساتھ عام شہریوں میں بچے اور خواتین بھی مارے گئے:اقوام متحدہ

لشکرگاہ (ہمگام نیوز ڈیسک )اقوام متحدہ نے افغانستان کے جنوبی ولایت ہلمند میں امریکی فضائی حملے میں طالبان کے ساتھ بچوں اور خواتین سمیت 30 افراد کے مارے جانے کا انکشاف کیا ہے۔ ہلمند ولایت کے گورنر محمد یسین خان نے کہا ضلع گرمسیر میں طالبان کے خلاف فوجی آپریشن میں مصروف افغان فورسز نے امریکی فضائیہ سے طالبان جنگجووں کے خلاف ان کے کمپاونڈ پر حملہ کرنے کیلئے کمک طلب کی ،گورنر کا کہنا کہ زمینی فورسز کو طالبان کمپاونڈ کے اندر یا نزدیک خواتین و بچوں کی موجودگی کی کوئی معلومات نہ تھا۔ گرمسیر کے ایک رہائشی محمد الللہ کا کہنا تھا کہ۔امریکی فضائیہ نے میرے بھائی کے گھر کو نشانہ بنایا جس سے خواتین سمیت 16 بچے جانبحق ہوگئے۔گرمسیر کے ایک اور شہری فدامحمد کا کہنا تھا کہ بعص لوگ اب تک اس متاثرہ ملبے کے تلے دبے ہوئے مدفون ہے۔جن کو نکالنے کا کام باقی ہے۔اتحادی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ زمینی افواج اس بات سے لاعلم تھے کہ طالبان کے اس کمپاونڈ کے نزدیک یا آس پاس کوئی عام شہری بھی تھا۔تاہم اتحادی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان الزامات کی ضرور تحقیقات کی جائیگی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی تحقیقات کے دوران افغانستان میں امریکی فضائی حملے میں عام شہریوں کے مارے جانے کا انکشاف ہوا ہے، اقوام متحدہ کے مطابق صوبہ ہلمند میں منگل کے دن امریکی فضائی حملے میں جو افراد مارے گئے ان میں بچے اور خواتین بھی شامل تھے۔

Exit mobile version