سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںہلمند میں سکیورٹی فورسز کے کاروائی میں 35 شہری ہلاک 13 زخمی

ہلمند میں سکیورٹی فورسز کے کاروائی میں 35 شہری ہلاک 13 زخمی

کابل( ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابقخبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ہلمند صوبے کے دو عہدے داروں نے بتایا ہے کہ افغان سکیورٹی فورسز نے اتوار کی رات شدّت پسندوں کی پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا۔ سکیورٹی فورسز کے حملے میں 35 شہری ہلاک جب کہ 13 زخمی بھی ہوئے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے طالبان کے خودکش بمباروں کے ایک تربیتی مرکز پر حملہ کیا تھا۔ تاہم طالبان کے ٹریننگ سینٹر سے متصل ایک شادی کی تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا تھا، جو حملے کی زد میں آگئی۔

ہلمند کی صوبائی کونسل کے رکن عطااللہ افغان نے بتایا ہے کہ ضلع موسیٰ قلعہ کے علاقے خاکسر میں سکیورٹی فورسز کے حملے میں ایک شادی کی تقریب نشانہ بن گئی۔ شادی کی تقریب میں آئے 35 مہمان ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے ہیں۔

دوسری جانب ایک اور صوبائی کونسل کے رکن عبدالماجد اخونزادہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں 40 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

افغانستان کی وزارتِ دفاع نے اس واقعے سے متعلق بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہلمند کے ضلع موسیٰ قلعہ میں فورسز نے ایک مشترکہ آپریشن کیا ہے جس میں 22 طالبان شدّت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔

وزارتِ دفاع کے مطابق کارروائی میں 14 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے جن میں پانچ پاکستانی شہری اور ایک بنگلہ دیش کا شہری بھی شامل ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تربیت گاہ غیر ملکی شدّت پسندوں کے زیرِ استعمال تھی۔

حملے کے دوران شہریوں کی ہلاکت کی خبروں کی وزارتِ دفاع نے تصدیق یا تردید نہیں کی۔ البتہ وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ وہ شہریوں کی ہلاکت کی اطلاعات پر تحقیقات کریں گے۔

دوسری جانب واقعے سے متعلق طالبان کا کہنا ہے امریکی فورسز کی معاونت کے ساتھ افغان سکیورٹی فورسز نے اتوار کی رات کو ایک فضائی حملہ کیا ہے۔ یہ حملہ موسیٰ قلعہ میں طالبان اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جاری جھڑپوں کے تناظر میں کیا گیا۔

طالبان نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ افغان فورسز کے حملے اور جھڑپوں میں متعدد شہریوں کے علاوہ 18 سکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ بدھ کو افغانستان کے صوبے ننگر ہار میں امریکی فوج نے ایک ڈرون حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں بھی 30 افغان شہری ہلاک ہو گئے تھے۔

افغانستان کی وزارتِ دفاع اور افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے ایک ترجمان سونی لیگٹ نے علاقے میں ڈرون حملے کی تصدیق کی تھی۔ لیکن، اس میں شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد نہیں بتائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز