دہلی: (ہمگام نیوز) چین نے ہندوستان کے بارڈر پر مزید فوجین تھینات کیا ہے اور چین اروناچل پردیش کو اپنا علاقہ سمجھتا ہے۔
ہندوستان چین کا تنازعہ اور جنگ کا آغاز 23 اکتوبر 1962 کو انڈیا کے چین اور بھوٹان کی سرحد پر واقع شمال مشرقی علاقے، جسے شمال مشرقی فرنٹیئر ایجنسی بھی کہا جاتا ہے، میں اس وقت ہوا جب چینی فوجی علاقے میں داخل ہوئے اور توپ خانوں سے بھی شدید فائرنگ کی جاتی رہی۔
آج یہ علاقہ انڈیا کی ریاست اروناچل پردیش ہے اور چین کا دعویٰ ہے کہ یہ اس دراصل اس کی ملکیت ہے۔ یہی وہ علاقہ ہے جہاں دونوں ممالک کے درمیان ایک سال سے زیادہ عرصے کے بعد تازہ ترین جھڑپ ہوئی ہے۔
ماضی میں اروناچل پردیش پر دہلی سے حکمرانی کی جاتی تھی، تاہم سنہ 1987 میں اسے ریاست کا درجہ دیا گیا جس پر چین نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔ اس کے بعد سے انڈیا نے یہاں دفاعی انفراسٹرکچر بھی بڑھایا ہے اور سرحد کے قریب نئے گاؤں بھی تعمیر کیے ہیں۔
بیجنگ کی جانب سے انڈین رہنماؤں کے اروناچل پردیش کے دوروں پر برہمی کا اظہار کیا جاتا رہا ہے۔
جب بھی ہندوستانی حکمران اس علاقہ کا دورہ کرتا ہے تو چین سخت برہمی کا اظہار کرتا ہے۔
آج سے چین نے دوبارہ زیادہ تعداد میں اپنی فوجین تھینات کی ہیں جو ٹینشن کو مذید بڈھا رہا ہے اور بارڈر بارود کے بوتل میں کسی بھی وقت تبدیل ہوسکتا ہے۔