لندن ( ہمگام نیوز) فرانسیسی صدر امانویل ماکرون کو حزب اختلاف کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ حزب اختلاف نے ان پر مشترکہ یورپی دفاعی پالیسی پر جاری بحث میں جوہری ہتھیاروں کو شامل کرنے کی تجویز دینے کے بعد قومی خودمختاری سے پسپائی اختیار کرنے کا الزام لگایا ہے۔
ماکروں سے ایک انٹرویو میں ان سے پوچھا گیا کہ کیا فرانس اپنی جوہری صلاحیت کو یورپی بنانے کے لیے تیار ہے؟ تو جواب میں ماکرون نے یورپی دفاعی حکمت عملی بنانے کے بارے میں گزشتہ جمعرات کو اپنی تقریر میں جو کہا اس کا اعادہ بھی کیا اس کے بعد انہوں نے میزائل شکن ڈھالیں، طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کا بھی حوالہ دیا۔
ماکرون نے کہا کہ فرانسیسی نظریہ یہ بتاتا ہے کہ جب ہمارے اہم مفادات کو خطرہ لاحق ہو تو ہم انہیں استعمال کر سکتے ہیں میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ ان اہم مفادات کی ایک یورپی جہت ہے، میں جوہری اسلحے کی تعیناتی کے حوالے سے اس بحث کو شروع کرنے کی حمایت کرتا ہوں۔
البتہ 9 جون کو ہونے والے یورپی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کی فہرست کے سربراہ زیوئیر بیلامی نے ان خطرناک بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیانات فرانسیسی خودمختاری کی حساسیت کو چھو رہے ہیں۔
انہوں نے متعدد مقامی ذرائع ابلاغ کے ساتھ ایک انٹرویو میں غصے سے مزید کہا کہ ایک فرانسیسی سربراہ مملکت کو ایسا نہیں کہنا چاہیے۔
واضح رہے کہ بریگزٹ کے بعد سے فرانس واحد رکن ملک بن گیا ہے جس کے پاس جوہری روک تھام کی صلاحیت ہے۔