تل ابیب (ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل حماس کے ساتھ حالت جنگ میں ہے۔ حماس کی طرف سے ہفتہ کو علی الصبح اسرائیل پر ایک بڑا ملٹی فرنٹ حملہ شروع کرنے کے بعد نیتن یاہو نے پہلا بیان دیا اور ٹیلی ویژن پر خطاب کیا۔
نیتن یاہو نے ریزرو فوجیوں کو طلب کرنے کا حکم دے دیا اور وعدہ کیا کہ اس حملہ پرحماس ایسی قیمت ادا کرے گی جس کا ابھی تک علم نہیں ہے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ہم حالت جنگ میں ہیں، یہ کوئی آپریشن نہیں ہے اور یہ کوئی چھوٹی کارروائی نہیں ہے بلکہ یہ حالت جنگ ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل یہ جنگ جیت لے گا۔
وزیر اعظم نے فوج کو ان قصبوں کو کلیئر کرنے کا بھی حکم دے دیا جن میں حماس کے جنگجو گھس گئے تھے اور ان قصبوں میں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ بندوق سے لڑائی شروع ہوگئی ہے۔ ہفتہ سات اکتوبرکی صبح حماس نے اسرائیل پر ہزاروں راکٹ فائر کیے اور درجنوں جنگجوؤں کو ملک کی بھاری قلعہ بند سرحدوں پر بھیج دیا۔
Prime Minister Benjamin Netanyahu:
“Citizens of Israel,
We are at war, not in an operation or in rounds, but at war. This morning, Hamas launched a murderous surprise attack against the State of Israel and its citizens. We have been in this since the early morning hours. pic.twitter.com/C7YQUviItR
— Prime Minister of Israel (@IsraeliPM) October 7, 2023
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس کی افواج غزہ کی پٹی کے آس پاس کے علاقوں میں فلسطینی جنگجوؤں کے خلاف سمندری اور زمینی راستے سے “پیراشوٹس” کے ذریعے دراندازی کے بعد “زمینی” لڑائیاں لڑ رہی ہیں۔
فوج کے ترجمان رچرڈ ہیچٹ نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ یہ ایک مشترکہ زمینی آپریشن تھا جو چھاتہ بردار دستوں نے سمندر اور زمین پر کیا تھا۔ ہم اس وقت غزہ کی پٹی کے ارد گرد مخصوص مقامات پر لڑ رہے ہیں۔ ہماری افواج اب زمین پر لڑ رہی ہیں۔
کونسل کے اعلان کے مطابق غزہ کی پٹی کے شمال مشرق میں اسرائیلی سرحدی علاقوں کے لیے علاقائی کونسل کے سربراہ فلسطینی علاقوں سے آنے والے مسلح افراد کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران مارے گئے ہیں۔
شاعر ہنغیف علاقائی کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ علاقائی کونسل کے سربراہ عوفیر لیپسٹائن بندوق برداروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران مارے گئے ہیں۔