شال (ہمگام نیوز) قلات میں ہونے والے واقعے میں شہید ہونے والے گنجاتون کے خاندان نے اپیل کی ہے کہ انسانی و مذہبی ہمدردی کی بنیاد پر متوفی کی باقیات کو ہمارے حوالے کیا جائے تاکہ ہم مذہبی متعین شدہ طریقے سے انکی آخری رسومات کو ادا کرسکیں۔
انہوں نے سیاسی و انسانی حقوق کے تحفظ کے لئیے آواز بلند کرنے والے کارکنان سے اپیل کی ہے کہ وہ گنجاتوں کی باقیات کو حاصل کرنے اور انکی باقاعدہ آخری رسومات کی جلد سے جلد ادائیگی کے لئیے انکی کوششوں کا ساتھ دیں۔
یاد رہے کہ قلات میں ہونے والے وطن ندر حملے میں گنجاتون کی شہادت کی اطلاعات سامنے آئی تھیں لیکن ابھی تک باضابطہ طور پر تنظیم نے کسی فرد کا اس حوالے سے نام یا تصاویر شائع نہیں کی ہیں، پاکستانی انتظامی و عسکری اداروں نے دعوی کیا تھا کہ حملہ کرنے والے کا نام گنجاتون ہے۔
فیملی ذرائع کے مطابق ابھی تک گنجاتون کی باقیات پاکستانی اداروں کے تحویل میں ہیں اور ہم مکران سے سفر کرکے سول ہسپتال کوئٹہ پہنچے ہیں مگر سرکاری منصب دار ہمیں اور ہماری فیملی کو کولیکٹیو پنشمنٹ دے رہے ہیں اور ہم سے ڈی این کی مطالبہ کر رہے ہیں ھالانکہ شناختی اور دیگر بہت سارے ثبوت انکو پیش کئیے ہیں کہ واقعی ہم انکی فیملی ممبر ہیں مگر پھر ہمیں اجتماعی سزا کا نشانہ بنا کر انکی باقیات کی حصول کی درخواستوں کو ابھی تک رد کیا جارہا ہے اور ہم فیملی کے ممبر سارا دن انکی منتیں کر رہے ہیں مگر انکا رویہ غیر انسانی غیر اسلامی اور جارحانہ ہے انہوں نے بلوچستان کے تمام سیاسی و انسانی حقوق کے اداروں اور تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ گنجاتون کی باقیات کی حصول کے لئیے ان کا ساتھ دیں۔ ہم لوگ طویل سفر کر کے آئے ہیں اور ریاستی کارندے ہمیں اجتماعی سزا دیکر ہمارے زخموں کی نمک پاشی کر رہے ہیں۔