نیو کاھان(ہمگام نیوز) خاندانی ذرائع کے مطابق اٹھارہ جنوری کی شام کو ایک باہمت مری بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد کےلئے اپنی زندگی وقف کرنے والی گھنوری مری وفات پاگئیں۔
تفصیلات کے مطابق مرحومہ کے بیٹے اور نواسے گمنام سیاسی جہد کاروں اور بلوچ قوم کی سربلندی، جہد آجوئی کے مخلص ساتھیوں کی حیثیت سے بلوچستان کی آزادی کی جدوجہد میں برسرپیکار ہیں۔
یاد رہے ڈاڈی گھنوری مری بھٹو اور جنرل ایوب کے دور حکومت میں فوجی جارحیت کی وجہ سے اپنے خاندان سمیت دیگر ہزاروں مری بلوچوں کے ہمراہ طویل عرصے تک افغانستان جلاوطن رہیں۔
افغانستان واپسی سے اب تک وہ اپنے خاندان کے ہمراہ بلوچ تحریک آزادی سے آخری سانس تک جڑی رہیں۔ نیوکاہان سمیت بلوچستان کے طول و عرض میں فوجی جارحیت اور بلوچوں کی گمشدگیوں کے خلاف شیرزال گھنوری سیاسی مظاہروں میں پیش پیش رہیں۔
ان کے بیٹوں کو بھٹو اور موجودہ پاکستانی حکمرانوں کے دور میں کئی بار پابند سلاسل کرکے شدید جسمانی ازیت دی گئی لیکن اپنی سرزمین سے سچی محبت اور مصمم ارادوں اور مضبوط اعصاب کی مالکن شیرزال گہنوری مری نے ہر قسم کے مشکل ترین حالات کا نہ صرف خود مقابلہ کیا بلکہ اپنے خاندان کے دیگر افراد کے لئے ایک مضبوط قلعے کی حیثیت رکھتی تھیں۔
مرحومہ کی نماز جنازہ کل ہی نیوکاہان کوئٹہ میں ادا کی گئی۔