دوشنبه, نوومبر 25, 2024
Homeخبریںآزادی کے حصول کے لئے قومی قوت کی تعمیر میں بلوچ شہداء...

آزادی کے حصول کے لئے قومی قوت کی تعمیر میں بلوچ شہداء کا خون شامل ہے۔بی ایس ایف

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہاہے کہ آزادی کے حصول کے لئے قومی قوت کی تعمیر میں بلوچ شہداء کا خون شامل ہے آج بلوچ عوام ریاست کی جبر و قہر کے خلاف جس مضبوطی سے کھڑے ہیں یہ بلوچ شہداء اور کاز کے بے لوث ساتھیوں کے قربانیوں اور جفاکشی کا نتیجہ ہے ہمیں ایک فیصلہ کن طاقت بننے کے لئے شہداء کے فکر و فلسفہ اور رہنمائی میں آگے بڑھنے چاہیے ترجمان نے کہاکہ بلوچ عوام قومی آزادی کے سوچ کے ساتھ جس عزم سے وابسطہ ہے ماضی میں ایسے مثال نہیں ملتی کہ قومی آزادی کی جدوجہد اس حد تک وسیع تر عوامی حمایت حاصل کرسکے آج ریاست نہتے اور معصوم شہریوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا ہے لیکن ریاست کے بڑے پیمانے پر شہری اور سول آبادی کو نشانہ بنانے کے بعد بھی بلوچ عوام آزادی کے صفوں میں شامل ریاستی جارحیت کا سامنا کرتے ہوئے سختی کے ساتھ آزادی کے اصولی موقف پر کا ربند ہے حالانکہ ریاست اور ان کے اشرافیہ اصلاحات اور نوکریوں اور کئی دیگر پیکجز اور مراعات کے نام پر عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کی جھوٹی ضمانت کے ساتھ انہیں آزادی کے سوچ کے ساتھ کھڑے ہونے کے بجائے ریاستی فریم ورک میں لانے کی ہزارہا کوششیں کررہے ہیں لیکن اس کے باوجود عوام جدوجہد آزادی کے شانہ بشانہ ہے جدوجہد آزادی کے درسگاہوں اور شہداء کے انمول قربانیوں اور غلامی کے تلخ حالات سے عوام کی شعور کا سطح جس قدر بلند اور پختہ ہو چکاہے یہی جدوجہد کا بنیادی میکنزم ہے کہ حالات اس قدر تاریخی اور غیر معمولی ہے ترجمان نے کہاکہ شہید حافظ غلام قادرشہید سمیع اللہ بلوچ شہید ثناء سنگت شہید محبوب واڈیلا شہید ماسٹر عبدالرحمن شہید کامریڈ قیوم شہید عقیل بلوچ شہید اسد مینگل شہید احمد شاہ بلوچ سمیت تمام بلوچ شہداء نے اپنے قربانیوں سے ثابت کیا ہے کہ وہ کسی صورت میں ریاست کی غاصبانہ حیثیت کو تسلیم نہیں کرتے اوربلوچ اپنی ہزارسالہ تاریخ آزادی اور وطن کی حفاظت اپنے خوں سے کرنے کی ہمت اور حوصلہ رکھتے ہیں ترجمان نے کہاہے کہ بلوچ شہداء اپنے قربانیوں سے پوری دنیا کو آگاہ کردیا ہے کہ آزادی ہی بلوچ مسئلہ کا حل ہے خونریزی اور نسل کشی کا یہ سلسلہ اس وقت رک سکتا ہے جب بلوچ قوم کی آزاد حیثیت کو تسلیم کیا جائے مہذب دنیا سے بار ہااپیل کی گئی ہے کہ وہ خطہ کی صورتحال کا سنجیدگی سے جائزہ لیکر بلوچ قومی مسئلہ کے حل کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے اپنی اثر و رسوخ استعمال کرکے بلوچ قوم کا اعتماد بحال کریں اور بلوچ شہداء کے ارمانوں کے تکمیل میں بلوچ قوم کو سیاسی سفارتی اور اخلاقی مدد کریں ترجمان نے کہا کہ بلوچ سفارت کاری اور شہداء کے قربانیوں سے آج دنیا کے کئی قوتیں اور انسانی حقوق کے علمبردار ادارے اور ممالک بلوچ مسئلہ سے آگاہے علاقائی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں ایمنسٹی انٹر نیشنل اور دیگر انسان دوست ادارووں کی رپورٹ اور بلوچ اور بلوچ وطن کی زمینی صورتحال کے تفصیلی تزکرے موجود ہیں اس کے باوجود بھی اقوام متحدہ اور دیگر انسان دوست ادارے ظلم و تشددکے اس غیر یقینی صورتحال کے باوجود چپ سادھ لیں تو قابل تشویش ہے 

یہ بھی پڑھیں

فیچرز