واشنگٹن(ہمگام نیوز ) امریکہ میں صدارتی مہم کے عین درمیان میں امریکہ نے دنیا میں تناؤ کے بڑھنے کا اشارہ دیتے ہوئے اپنے جوہری ہتھیاروں کی دنیا بھر میں موجودگی میں اضافہ کرنے کا کہا ہے۔ اس اضافے کی ضرورت کے حوالے سے وائٹ ہاوس کے معاون نے بتایا کہ ‘جوہری ہتھیاروں میں یہ اضافہ مخالفین کو روکنے اور امریکی عوام اور ہمارے اتحادیوں اور شراکت داروں کی حفاظت کے لیے مزید جوہری ہتھیاروں کی ضرورت ہے۔ ‘

مبصرین کے نزدیک امریکی صدر کو غزہ جنگ بندی کے لیے پیش کیے گئے ‘روڈ میپ کے اعلان کے ساتھ اگلے ہی جمعہ کو دنیا بھر میں اپنے جوہری ہتھیاروں کو بڑھانے کا اعلان حیران کن اورغیر معمولی ہے۔’

جمعہ کے روز وائٹ ہاؤس کے سینئر معاون نے اعلان کیا ہے کہ آنے والے برسوں میں مخالف ملکوں کی طرف سے خطرات کے بڑھ جانے سے امریکہ کو اپنے سٹریٹجک جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی میں اضافہ کرنا ہوگا۔ امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے اعلیٰ عہدے دار پرائے واڈی نے یہ بات ‘آرمز کنٹرول ایسوسی ایشن’ کے اجلاس کے دوران کہی ہے۔ جوبائیڈن انتظامیہ کی طرف سے ہتھیاروں کے کنٹرول کے لیے زیادہ مسابقتی نقطہ نظر سامنے لایا گیا ہے۔

تین روز قبل روسی صدر ولادی میر پوتین نے خبردار کیا ‘اگر وہ یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے مغربی ہتھیاروں کے ساتھ روس میں اندر تک حملہ کرنے کی اجازت دیتے ہیں تو روس بھی امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں کے فاصلوں کو مد نظر رکھ کر روایتی میزائل نصب کر سکتا ہے۔’ مگر جمعہ کے روز انہوں نے قدرے پسپائی اختیار کر لی ہے۔

واڈی نے اپنے اس اعلان کے ساتھ ہی یہ بھی کہا امریکہ جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے بین الاقوامی ہتھیاروں کے کنٹرول اور عدم پھیلاؤ کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے قدرے افسوس کے ساتھ کہا ‘ روس نے 2010 کے نئے آغاز معاہدے کے جانشین معاہدے پر بات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ یاد رہے یہ معاہدہ بین الاقوامی سطح پر سٹریٹجک جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کو محدود کرنے کی غرض سے کیا گیا تھا۔ اس کی مدت 2026 میں ختم ہونے والی ہے۔ دوسری جانب چین کے اپنے جوہری ہتھیاروں کی توسیع پر بات چیت سے انکار پر بھی تشویش ہے۔

صدر جوبائیڈن کے معاون نے کہا ہم آنے والے برسوں میں ایک ایسے مقام پر پہنچ سکتے ہیں جہاں جوہری ہتھیاروں کی ضرورت میں اضافہ ہوجائے۔’ واڈی نے مزید کہا صدرنے یہ فیصلہ کر لیا تو ہمیں اس پر عملدرآمد کے لیے پوری طرح تیار رہنا ہو گا۔’

انہوں نے مزید کہا ‘ایسا کرنا اس لیے ضروری ہو گا کہ ہم اپنے مخالفین کو روک سکیں نیز امریکی عوام ، ہمارے اتحادیوں اور شراکت داروں کا تحفظ رہے۔