شنبه, نوومبر 23, 2024
Homeخبریںآواران، خاران، پنجگور اور بارکھان میں دشمن فوج و اس کے نام...

آواران، خاران، پنجگور اور بارکھان میں دشمن فوج و اس کے نام نہاد تقریبات کو نشانہ بنایا ہے۔ بی ایل ایف

شال: (ہمگام نیوز) بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے چار مختلف حملوں دشمن فوج اور اس کے نام نہاد چودہ اگست کے تقریبات کو نشانہ بنایا ہے۔

پہلے سرمچاروں نے آواران کے علاقے مالار میں قائم پاکستانی فوج کے کیمپ کو 13 اگست بروز منگل شام کے وقت دونوں اطراف سے جدید و بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا، حملے میں دشمن کے تین اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

مورچوں پر راکٹ فائر کرنے کے علاوہ کیمپ کے اندر بھی راکٹ فائر کئے جس سے فورسز کو مزید مالی نقصان سے دو چار ہونا پڑا۔

حواس باختہ دشمن جدید گوریلا جنگی تکنیکوں سے اتنا بد حواس ہوچکا ہے کہ اپنے شکست کو چھپانے کے لئے عام آبادیوں پر مارٹر فائر کرتے ہیں۔حملے کے بعد دشمن نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کی زد میں آکر ماسٹر عبدالخالق ولد دوست محمد شہید ہوا۔

دشمن ریاست انسانیت سے عاری ایک بد تہذیب دشمن ہے جو نہ صرف عام آبادیوں پر فائرنگ کرکے عوام کو نشانہ بنا کر قتل کرتا ہے بلکہ ان کی لاش کو تحویل میں لیکر بے حرمتی اور خاندان کو حراساں کرنے کا بھی مرتکب ہوتا ہے۔

اس حملے میں ریاستی فورسز کی فائرنگ سے شہید ہونے والے ماسٹر عبدالخالق کی جسد خاکی کو فورسز نے تحویل میں لیا۔ شہید فرزند کے اہلخانہ اور علاقائی عوام نے احتجاج کی تو فورسز نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور دھمکی دی۔

دوسرے حملے میں سرمچاروں نے تیرہ اگست دن کے تین بجے خاران شہر میں گزی روڈ پر قائم قابض پاکستانی فوج کے چوکی پر گرنیڈ لانچروں سے حملہ کیا۔ حملے میں دشمن فوج کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔

تیسرے حملے میں سرمچاروں نے تیرہ اگست دن کے ایک بجکر بیس منٹ پر پنجگور شہر قلم چوک پر قائم پاکستانی فوج کے چوکی پر دستی بم سے حملہ کیا۔ سرمچاروں نے اس وقت حملہ کیا جب دشمن فوج کی گاڑی کھڑی تھی اور گاڑی کے سامنے دو اہلکار کھڑے تھے کہ دونوں اہلکار بم کے زد میں آکر زخمی ہوئے۔

چوتھے حملے میں سرمچاروں نے تیرہ اگست دن کے آٹھ بجکر پینتالیس منٹ پر بارکھان شہر میں گل پبلک گرامر ہائی سکول کے اسٹیڈیئم میں چودہ اگست کی مناسبت سے منعقدہ پروگرام پر دستی بمب حملہ سے کیا۔

بلوچ قوم اپنے دشمنوں سے واقف ہے اور بلوچ قوم تحریک آزادی سے منسلک رہ کر دشمن سے اسکے تمام جرائم کا بدلہ لینے کے لئے پر عزم ہے۔

بیان کے آخر میں کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان چاروں حملوں کی زمہ داری قبول کرتی ہے، ہمارے حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک مزید شدت کے ساتھ جاری رہینگے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز