ارومیہ ( ہمگام نیوز ) ایرانی زیر قبضہ ریاست جنوبی آذربائیجان کے مرکزی شہر ارمیا سنٹرل جیل میں تین قیدیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا جنہیں منشیات سے متعلق جرائم میں پہلے موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان میں سے دو جعفر محمد پور اور قبا فرہادی کی شناخت انسانی حقوق کی تنظیم ہینگاو نے کی ہے۔ اس کے علاوہ ایک خاتون قیدی کی سزائے موت کو عارضی طور پر روک دیا گیا ہے۔
ا ہینگاو کی طرف سے موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق جون 2023 کی صبح کو ارومیہ سینٹرل میں تین قیدیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا جنہیں منشیات سے متعلق جرائم میں پہلے موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
ان قیدیوں میں سے دو، سردشت سے تعلق رکھنے والے 43 سالہ جعفر محمد پور اور کرمانشاہ سے تعلق رکھنے والے قباد فرہادی کی شناخت کی تصدیق کر دی گئی ہے، اور دوسرے قیدی کی شناخت ہینگاؤ کے زیر تفتیش ہے۔
ان تینوں قیدیوں کو قبل ازیں منشیات سے متعلقہ جرائم میں گرفتار کیا گیا تھا اور ایران کے عدالتی نظام نے انہیں موت کی سزا سنائی تھی۔ ان کے اہل خانہ نے گزشتہ روز ان سے آخری ملاقات کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔
جعفر محمد پور اور قبا فرہادی دونوں شادی شدہ تھے اور ان کے بچے بھی ہیں۔
دوسری جانب ہینگاو کے مطابق پروین موسوی کی سزائے موت، جنہیں اسی الزام میں قید تنہائی میں منتقل کیا گیا تھا، عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے لکھے جانے تک ان تینوں قیدیوں کی پھانسی کی خبر سرکاری میڈیا بالخصوص عدلیہ کے قریبی میڈیا میں سامنے نہیں آئی ہے۔