سه شنبه, نوومبر 26, 2024
Homeخبریںاسرائیلی ایجنٹوں نے اگست میں ایران میں القاعدہ کے سیکینڈ ان کمانڈ...

اسرائیلی ایجنٹوں نے اگست میں ایران میں القاعدہ کے سیکینڈ ان کمانڈ کو ہلاک کردیا۔

Error: Contact form not found.

 

تہران (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق نیویارک ٹائمز کے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ القاعدہ کا سیکینڈ ان کمانڈ، جس پر 1998 میں افریقہ میں دو امریکی سفارت خانوں میں بم دھماکوں کا الزام تھا، ایران میں اگست کے مہینے میں اسرائیلی ایجنٹوں نے امریکہ کے ایما پر عمل کرتے ہوئے قتل کردیا۔

انٹیلی جنس حکام کے حوالے سے امریکی اخبار کی خبر کے مطابق تین ماہ قبل تہران میں نامزد ڈی گیری ابو محمد المصری کے ساتھ جانے والے عبداللہ احمد عبد اللہ کو دو افراد نے گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ القاعدہ کے موجودہ رہنما ایمن الظواہری کے جانشین کے طور پر دیکھا جانے والا المصری کا قتل اسرائیلی ایجنٹوں نے امریکہ کے کہنے پر کیا۔ یہ بات انٹلیجنس کے چار عہدیداروں نے بتائی۔

اخبار نے مزید کہا کہ یہ واضح نہیں تھا کہ 7 اگست کو مصر میں پیدا ہونے والے لڑاکا کے قتل میں امریکہ کا کیا کردار تھا۔ اس کے مطابق امریکی حکام سالوں سے ایران میں المصری اور القاعدہ کے دیگر ممبروں کا سراغ لگا رہے تھے۔

ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رائٹرز نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوے نیویارک ٹائمز کی کہانی میں کسی بھی طرح کی تفصیلات کی تصدیق کرنے سے انکار کیا۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق المصری کو اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کی بیوہ اپنی بیٹی کے ہمراہ ہلاک کیا گیا۔ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن، جنہوں نے 11 ستمبر 2001 کو یو ایس اے پر حملوں کا ارتکاب کیا تھا، پاکستان میں 2011 میں امریکی حملے میں مارا گیا تھا۔

المصری کو ایف بی آئی کی “انتہائی مطلوب دہشت گرد” کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا، اور انہیں کینیا اور تنزانیہ میں امریکی سفارت خانوں کے بم دھماکوں سے متعلق جرائم کا الزام امریکہ میں عائد کیا گیا تھا، جس میں 224 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز