یوروشلم:(ہمگام نیوز) اسرائیل کے سابق وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے ایران کی جانب سے تل ابیب پر میزائل حملے کے بعد ایران کے جوہری پروگرام کو فوری طور پر تباہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بینیٹ نے کہا کہ اسرائیل کے پاس مشرق وسطیٰ کا نقشہ بدلنے کا سب سے بڑا موقع ہے اور ایران کی جوہری صلاحیتوں اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنا کر اس “دہشت گرد حکومت” کو مفلوج کرنا ضروری ہے۔
ایرانی پاسدارانِ انقلاب (IRGC) نے تل ابیب پر تقریباً 180 بیلسٹک میزائل فائر کیے، جس کا مقصد حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ، حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ، اور IRGC کمانڈر عباس نیلفروشان کے قتل کا بدلہ لینا تھا۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایران کے اس حملے کو ایک “بڑی غلطی” قرار دیا اور کہا کہ ایران کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ بینیٹ نے مزید کہا کہ اسرائیل کو اپنے بچوں کے مستقبل سے اس خطرے کو ختم کرنا ہوگا اور اب جب کہ حزب اللہ اور حماس کمزور ہو چکے ہیں، ایران تنہا ہو گیا ہے۔
اسرائیل کی فوج نے غزہ پر بڑے پیمانے پر حملے کیے ہیں، جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ لبنان میں بھی حزب اللہ کے ٹھکانوں پر فضائی حملے جاری ہیں، جس سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔