تل ابیب (ہمگام نیوز) اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان لڑائی کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ پیش رفت میں اسرائیلی پولیس نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کے وسط میں واقع قصبے الطیرہ پر نئے راکٹ حملے میں 19 افراد زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی ذرائع نے بتایا کہ حملے کے نتیجے میں ایک رہائشی عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔ ادھر اسرائیلی فوج کے مطابق لبنان کی جانب سے 3 راکٹ اسرائیل کی طرف داغے گئے جن میں بعض کو فضائی دفاعی نظام نے فضا میں تباہ کر دیا۔
عرب اکثریتی قصبہ الطیرہ تل ابیب سے 25 کلو میٹر شمال مشرق میں مغربی کنارے کی سرحد کے قریب واقع ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے وسطی اسرائیل میں خطرے کے سائرن بجائے جانے کا اعلان کیا تھا۔ العربیہ کے نمائندے کے مطابق وسطی قصبے الطیرہ میں راکٹوں کے ٹکڑے گرے۔
دوسری جانب عراق میں مسلح گروپوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے مقبوضہ شمالی فلسطین میں ایک اہم ہدف کو ڈرون طیاروں کے ذریعے حملے کا نشانہ بنایا۔ فوری طور پر کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
اس حوالے سے اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ اس کے دفاعی نظام نے گذشتہ رات کے دوران میں 7 ڈرون طیارے مار گرائے۔ یہ ڈرون مسلح گروپوں نے “مختلف محاذوں” سے بھیجے تھے۔
جمعرات کے روز لبنان کی سمت سے اسرائیل کے شمال میں واقع قصبے المطلہ پر راکٹ باری کی گئی۔ اس کے نتیجے میں سات افراد ہلاک ہو گئے۔ مقامی حکام کے مطابق مرنے والوں میں زراعت کے شعبے میں کام کرنے والے چار غیر ملکی شامل ہیں۔
ادھر لبنانی حکام کے مطابق لبنان کے شمال مشرق میں اسرائیلی بم باری کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد 45 تک پہنچ گئی۔ فضائی حملوں میں دیہاتوں کو نشانہ بنایا گیا۔