کوئٹہ (ہمگام نیوز) 5 فروری 2015 کو مقبوضہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ سے قابض پاکستانی فوج اور اس کے خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری طور اغواء ہونے والے اسرار ولد برکت کے اہلخانہ نےاس کی بازیابی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس کے خلاف کوئی الزام ہے تو اس کو ریاست کے ہی عدالتوں میں پیش کرکے اس کے خلاف مقدمہ چلایا جائے، مگر اس طرح سے اس کو بلوچ ہونے کی سزا کے طور پر اغوا کرکے غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنانا ایک عظیم ظلم ہے۔
اسرار ولد برکت کے اہلخانہ نے مزید کہا کہ اگر اسرار ولد برکت نے کوئی جرم کیا ہے تو اسے ریاست کے ہی قانون کے مطابق عدالت میں پیش کرکے انصاف کے تقاضے پورے کیئے جائیں۔ جبکہ اس کے برعکس ہمارے پیاروں کو کئی سالوں سے اس طرح فوجی کیمپوں کے اذیت خانوں میں مسلسل حبس بے جا میں رکھنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ہم ملکی اور غیر ملکی انسانی حقوق کے علمبرداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ بلوچ جبری مغوی اسیران کی باحفاظت بازیابی کے لیے اپنا کردار ادا کرکے جبری مغویان کے پورے خاندان کو اجتماعی اذیت سے نجات دلانے میں ہماری مددکریں۔
واضح رہے بلوچستان میں جبری اغوا شدہ افراد کی تعداد ہزاروں میں ہے،جن کے لواحقین کے احتجاج کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔