اسکاٹ لینڈ(ہمگام نیوز) اسکاٹ لینڈ میں مقیم بلوچ اور پشتون کمیونٹی نے 28 مئی 2025 کو ایٹمی دھماکوں کے 27 سال مکمل ہونے پر بلوچستان میں کیے گئے ایٹمی تجربات کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ یہ مظاہرہ برطانیہ کے شہر گلاسگو میں واقع بی بی سی کے دفتر کے باہر منعقد ہوا، جس میں شرکا نے بلوچستان میں ایٹمی دھماکوں کے انسانی اور ماحولیاتی اثرات کے خلاف آواز بلند کی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ 28 مئی 1998 کو ریاستِ پاکستان اور پاکستانی فوج نے بلوچستان کے ضلع چاغی میں راسکوہ کے پہاڑوں پر ایٹمی تجربات کیے، جن کے باعث بلوچستان تابکار شعاعوں سے شدید متاثر ہوا، اور آج بھی وہاں کی آبادی کینسر اور دیگر مہلک بیماریوں کا شکار ہے۔
مظاہرین نے واضح کیا کہ بلوچستان ایک “نو گو ایریا” بن چکا ہے جہاں نہ صرف صحافیوں کو رسائی حاصل نہیں، بلکہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں، جبری گمشدگیاں، ماورائے عدالت قتل، فوجی آپریشنز اور بلوچ وپشتون نسل کشی جیسے واقعات مسلسل جاری ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی میڈیا، خصوصاً بی بی سی، بلوچستان کی صورتحال پر فوری اور مؤثر کوریج دے تاکہ ان مسائل کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جا سکے۔
احتجاج میں شریک افراد نے ریاستِ پاکستان سے ممتاز بلوچ اور پشتون رہنماؤں، جن میں ڈاکٹر مہرنگ بلوچ، بیبو بلوچ، گلزادی بلوچ، علی وزیر، صبغت بلوچ اور بیبرگ بلوچ سمیت تمام سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔