کابل (ہمگام نیوز) افغانستان میں گزشتہ 3 دنوں میں آنے والے سیلاب سے 33 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
افغان عبوری حکومت کی قدرتی آفات کی ذمہ دار وزارت کے ترجمان مُلا جانان سائق نے پریس کو بتا یا ہےکہ سب سے زیادہ ہلاکتیں فرح، ہرات، زابل اور قندھار صوبوں میں رپورٹ ہوئی ہیں ۔
گزشتہ 3 دنوں میں ملک بھر کے 21 صوبوں میں سیلاب آنے کا ذکر کرتے ہوئے سائق نے بتایا کہ 33 افراد کی جانیں گئیں اور 27 لوگ زخمی ہوئے۔ 200 جانور ہلاک ہوئے، 600 سے زائد مکانات کو جزوی یا مکمل طور پر نقصان پہنچا، اور 2 ہزار ڈیکر زرعی اراضی ناقابل استعمال ہو گئی۔
یہ بتاتے ہوئے کہ ممکنہ سیلاب کی وجہ سے جان و مال کے نقصان میں اضافے کا خدشہ ہے، سائق نے کہا کہ امدادی ٹیموں کو متحرک کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں، موسم گرما میں درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ ہی موسم سرما میں پڑنے والی برف پگھلنے کے نتیجے میں آنے والے سیلاب، شدید بارشوں اور خستہ نظام نکاسی کی وجہ سے نقصانات سامنے آتے رہتے ہیں۔
ملک میں اس بنا پر ہر سال سینکڑوں افراد لا پتہ یا ہلاک ہو جاتے ہیں۔