ننگر ہار (ہمگام نیوز) افغانستان کے صوبہ ننگر ہار کے مشرقی علاقے گوشتہ میں افغان و پاکستانی سرحدی فورسز کے درمیان آج صبح جھڑپیں شروع ہوئیں۔ جو کئی گھنٹے تک جاری رہیں۔ ان جھڑپوں میں دونوں جانب سے ایک ایک اہلکار ہلاک اور دو دو اہلکار زخمی ہوئے۔ دونوں جانب سے کہا گیا ہے کہ دراندازی ہماری طرف سے سے نہیں، دوسری طرف سے کی گئی۔ پاکستانی عسکری حکام کے نمائندے نے پاکستانی مقامی میڈیا کو بتایا کہ آج صبح سویرے تقریبا ساڑھے چار بجے زیارت چیک پوسٹ پر افغان سرحدی پولیس کی جانب سے نو مارٹر گولے فائر کئے گئے۔ جس کے نتیجے میں میجر فرخ اور حوالدار عمران خان شدید زخمی ہوئے۔ جنہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے فوری طور پر پشاور لے جایا گیا۔ اس کے بعد پاکستانی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے افغان سرحدی پولیس پر شیلنگ کی۔ اور کئی گھنٹے تک جھڑپیں ہوئیں۔ جبکہ دوسری جانب سے افغان حکام کا کہنا ہے کہ ڈیورنڈ لائن پر پاکستانی فورسز کی جانب سے دراندازی کرکے افغان علاقے مشرقی ننگر ہار گوشتہ پر گولہ باری کی گئی۔ جس سے افغان سرحدی پولیس کا ایک اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔ ننگر ہار کے مقامی حکام کے مطابق گزشتہ ماہ بھی گوشتہ کے علاقے انارکی میں اس طرح کا واقعہ پیش آیا تھا۔ جب پاکستانی فورسز کی جانب سے شیلنگ کی گئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈیورنڈ لائن کے اس پار سے پاکستانی فورسز کی جانب سے گزشتہ سال بہت زیادہ دراندازی کی جاتی رہی ہے۔ جبکہ گزشتہ چند ماہ سے ان میں کمی آئی تھی۔ اب دوبارہ ان میں تیزی آ رہی ہے۔ گذشتہ ماہ پاکستانی ایئر فورس کے ہیلی کاپٹروں نے افغانستان کے مشرقی صوبے کنڑ میں افغان فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متعدد بار بمباری کی ۔ انہوں نے کہا کہ کہ ڈیورنڈ لائن کے اس پار سے افغان سرزمین پر اس پاکستانی دراندازی سے افغان حکام اضطراب میں مبتلا ہیں۔ کیونکہ اس سے افغانستان کی قومی خودمختاری کو نقصان پہنچ رہا ہے۔