نیورک ( ہمگام نیوز ڈیسک ) اقوام متحدہ نے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر حملے بند کرنےکی پیشکش کا خیر مقدم کیا ہے اور فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تشدد میں کمی لانےکے لیے آگے بڑھیں۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس پیشکش سے ملک میں جاری تباہ کن جنگ کا خاتمہ ممکن ہو سکتا ہے۔ یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گرفتھس نے کہا، ”حوثی باغیوں کی طرف سے یہ پیشکش جنگ بندی کی خواہش کا واضع پیغام ہو سکتی ہے۔‘‘
یمن کے حوثی باغيوں نے جمعے کو سعودی سرزمين پر اپنے حملے بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا، ”جنگ کسی کے مفاد میں نہیں۔‘‘ المصریہ ٹيلی وژن پر نشر کی گئی تقریر میں حوثی باغيوں کی سياسی کونسل کے سربراہ مہدی المشعت نے کہا کہ حملے بند کرنے کا مقصد يمن ميں قيام امن ہے۔ ان کے بقول فريقين کے درمیان مذاکرات سے قومی سطح پر مصالحت ممکن ہے۔
اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نے تنازع کے سیاسی حل کی خواہش کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اس موقع سے فائدہ اٹھایا جائے اور تشدد میں کمی اور غیر ضروری بیان بازی سے پرہیز کرتے ہوئے آگے بڑھا جائے۔
پچھلے ہفتے سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد وہاں سے تیل کی پیداوار میں کمی آئی ہے اور خام تيل کی عالمی ترسیل متاثر ہوئی ہے۔