استنبول (ہمگام نیوز) ترکیہ کے وزیرِ داخلہ علی یرلیکایا نے منگل کو بتایا کہ “ھیئۃ تحریر الشام” (ایچ ٹی ایس) کے شام پر قبضے کے بعد سے 25,000 سے زیادہ شامی باشندے ترکیہ سے اپنے گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔

ترکیہ تقریباً 30 لاکھ شامی پناہ گزینوں کا گھر ہے جو 2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی سے فرار ہو کر یہاں آئے تھے اور جن کی موجودگی صدر رجب طیب ایردوآن کی حکومت کے لیے ایک مسئلہ رہی ہے۔

علی یرلیکایا نے سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو کو بتایا، “گذشتہ 15 دنوں میں شام واپس لوٹنے والوں کی تعداد 25,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔”

انقرہ شام کے نئے رہنماؤں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے اور اب شامی پناہ گزینوں کی رضاکارانہ واپسی پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔ امید ہے کہ دمشق میں اقتدار کی تبدیلی سے ان میں سے کئی لوگوں کو وطن واپس چلے جانے کا موقع ملے گا۔

یرلیکایا نے کہا کہ دمشق اور حلب میں ترک سفارت خانے اور قونصل خانے میں مہاجر دفتر قائم کیا جائے گا تاکہ واپس جانے والے شامیوں کا ریکارڈ رکھا جا سکے۔

الاسد کی حکومت کے خاتمے کے تقریباً ایک ہفتے بعد ترکیہ نے دمشق میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا۔

یرلیکایا نے کہا کہ ایردوآن کی ہدایات پر وضع کردہ ضوابط کے تحت ہر خاندان کے ایک فرد کو یکم جنوری سے جولائی 2025 تک تین بار داخلے اور خروج کا حق ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپنے ملک واپس جانے والے شامی اپنا سامان اور گاڑیاں اپنے ساتھ

لے جا سکیں گے۔