واشنگٹن (ہمگام نیوز) ہندوستان کے وزیراعظم کے حالیہ امریکی دورے کے دوران جو بائیڈن اور نریندر مودی کے مشترکہ بیان جس میں کہا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کی حمایت بند کرے اور انہیں ہندوستان اور دیگر ممالک کے خلاف پروکسی کے طور پر استعمال نہ کرے۔

ہندوستان اور امریکہ کے مشترکہ بیان کے بعد پاکستان کا پھر سے ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ جانے کے امکانات پیدہ ہورہے ہیں۔ پاکستان کو ڈر یہ ہے کہ ہندوستان اور امریکہ مشترکہ طور پر اس کی تیاری کر رہے ہیں پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا جائے۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کی حمایت کرنے پر پاکستان کو پھر سے گرے لسٹ میں ڈالا جا سکتا ہے کیونکہ دونوں ملکوں کے حالیہ مشترکہ بیان سے واضح ہوتا ہیں کہ امریکی حکام پاکستان کی طرف سے دہشت گردوں کی تربیت اور ان کے مالی امداد سے اگاہ ہے اور ہو بھی سکتا ہے آنے والے مہینوں یا سال کے آخر میں پاکستان کو دہشتگردی کے حمایت کرنے پر گرے لسٹ میں ڈال دیا جائے۔

امریکا نے حال میں پاکستان کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ عالمی دہشت گرد گروہ القاعدہ اور داعش کی حمایت بند کرے اور ہندوستان کے خلاف اپنی سرزمین اور اپنے زیرِ کنٹرول علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے۔

یہ پہلی بار ہے کہ امریکہ نے کچھ علاقوں پاکستان کا حصہ قرار نہیں دیا جس ماہرین کے مطابق امریکا کا اشارہ کشمیر اور گلگت بلتستان کی طرف ہیں جو ہندوستان کے موقف کے حمایت کرتے ہے کہ یہ علاقے بھارت کے حصے میں آتے ہیں۔

ساتھ ہی امریکہ اور بھارت نے (ایف اے ٹی ایف )سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ کوئی بھی ملک دہشت گردوں کی حمایت اور ان کی مالی امداد نہ کر سکے جس سے پاکستان کو یہ خوف میں مبتلہ ہوگیا ہے کہ وہ پھر سے گرے لسٹ میں آسکتا ہے۔

واضح رہے پاکستان پچھلے سال اکتوبر کو ہی ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ سے باہر ہوگیا ہے۔