نیویارک (ہمگام نیوز) امریکہ کے تفتیشی ادارے (ایف بی آئی) کا کہنا ہے کہ نیو اورلینز میں بدھ کو مجمعے پر ٹرک چڑھنے کے واقعے کے بعد مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ حکام کے مطابق واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد 15 ہو گئی ہے جب کہ 30 افراد زخمی ہیں۔

بدھ کو نیو ایئر کے موقع پر مشتبہ شخص نے پک اپ ٹرک بوربن اسٹریٹ میں ہجوم پر چڑھا دی تھی۔ اس دوران مذکورہ شخص نے فائرنگ بھی کی تھی۔ پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں حملہ آور ہلاک ہو گیا تھا۔

تفتیش کار واقعے کے شواہد جمع کر رہے ہیں۔ جب کہ ریاست لوئزیانا سمیت دیگر ریاستوں میں بھی سرچ آپریشن جاری ہے۔

ایف بی آئی کے مطابق حملہ آور کی شناخت 42 سالہ شمس الدین جبار کے نام سے ہوئی ہے جو ٹیکساس کا رہائشی ہے۔

ایف بی آئی کے مطابق حملے کی دہشت گردی کے واقعے کے طور پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ حکام کو شبہہ ہے کہ یہ اکیلے شمس الدین جبار کا کام نہیں ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے حملے پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ “قاتل ٹیکساس کا رہائشی اور امریکی شہری تھا، جو امریکی فوج میں بھی خدمات سرانجام دے چکا ہے جب کہ کچھ عرصہ قبل تک وہ ریزرو فوج میں بھی شامل تھا۔”

صدر بائیڈن کے مطابق “سیکیورٹی ادارے اور انٹیلی جینس حکام اس واقعے میں کسی اور تعلق، سہولت کار یا سازش میں شامل ہونے والے دیگر افراد کی تلاش میں ہیں۔”

صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں بہت سارے لوگ نیو اورلینز کو اس کی تاریخ، ثقافت اور سب سے بڑھ کر اس کے لوگوں کی وجہ سے پسند کرتے ہیں۔ لہذٰا اس شہر پر یہ خوفناک حملہ یہاں کے شہریوں کے جذبے کو شکست نہیں دے سکے گا۔

ایف بی آئی کے مطابق حملہ آور کی گاڑی سے دولتِ اسلامیہ (داعش) کا جھنڈا برآمد ہوا ہے۔ جب کہ واقعے سے قبل سوشل میڈیا پر حملہ آور کی جانب سے پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں بھی اس نے داعش سے اپنی وابستگی ظاہر کی تھی۔

حکام اس بات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا بدھ کو لاس ویگاس میں ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل کے داخلی راستے پر ٹیسلا ٹرک میں دھماکہ بھی اسی سلسلے کی کڑی تو نہیں۔

ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل کے باہر آتش بازی کا سامان لے جانے والے ٹیسلا کے سائبر ٹرک میں آگ لگنے کے بعد دھماکے سے ایک شخص ہلاک جب کہ سات زخمی ہوئے ہیں۔

واقعہ کب اور کیسے پیش آیا؟

نیو اورلینز کے مشہور علاقے فرینج کوارٹر میں یہ واقعہ بدھ کی علی الصبح سوا تین بجے اُس وقت پیش آیا جب بڑی تعداد میں لوگ نیو ایئر کا جشن منانے کے لیے باہر نکلے تھے۔

فرینج کوارٹر نیو اورلینز کا وہ علاقہ ہے جو بازار، تفریحی سرگرمیوں اور میوزک کی وجہ سے سیاحوں کے لیے پرکشش سمجھا جاتا ہے۔

حکام کے مطابق مجمعے پر پک اپ ٹرک چڑھانے کے بعد حملہ آور نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی لیکن وہ جوابی فائرنگ میں مارا گیا۔

نیو اورلینز کی پولیس سپرنٹنڈنٹ این کرک پیٹرک نے بدھ کو پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ “یہ صرف دہشت گردی کی کارروائی نہیں ہے بلکہ یہ برائی ہے۔”

تفتیش کاروں کو گاڑی سے ہتھیار اور ایک ممکنہ دھماکہ خیز مواد بھی ملا ہے جب کہ حکام کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ گاڑی کرائے پر حاصل کی گئی تھی۔

متخب صدر ٹرمپ کی مذمت

امریکہ کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ “ہمارے دل تمام بے گناہ متاثرین اور ان کے پیاروں کے ساتھ ہیں۔

اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر اپنے بیان ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ تحقیقات میں نیو اورلینز کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔”

لوئزیانا کے گورنر جیف لینڈری نے لوگوں سے حملے کی جگہ سے دور رہنے کی اپیل کرتے ہوئے واقعے کو “تشدد کی ایک ہولناک کارروائی” قرار دیا ہے۔