واشنگٹن: (ہمگام نیوز) وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن رفح میں کسی بھی اسرائیلی فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کریں گے جس میں شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہو۔
انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے ابھی تک اس پر عمل درآمد کا کوئی منصوبہ نہیں دیکھا ہے جس پر بھروسہ کیا جا سکے۔
سلیوان نے کہا کہ بائیڈن کا خیال ہے کہ خطے میں امن اور استحکام کا راستہ “رفح پر حملہ کرنے میں مضمر نہیں ہے، جس میں 1.3 ملین افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔ وہاں کی آبادی کے تحفظ کے قابل اعتماد منصوبے کے بغیروہاں پر آپریشن کی حمایت نہیں کی جائے گی”۔ ایک اور تناظر میں ’سی آئی اے‘ کے ڈائریکٹر ولیم برنز نے منگل کو کہا کہ بہت سے پیچیدہ مسائل کی مسلسل موجودگی کے باوجود غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کا “اب بھی امکان ہے”۔
انہوں نے امریکی ایوان نمائندگان میں ایک سماعت کے دوران کہا کہ “مجھے یقین ہے کہ اس طرح کے معاہدے تک پہنچنے کے امکانات اب بھی موجود ہیں۔ جیسا کہ میں نے پہلے کہا تھا۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب قطر نے منگل کے روز تصدیق کی تھی کہ اسرائیل اور حماس غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر سے جاری جنگ میں جنگ بندی کے حوالے سے “معاہدے کے قریب نہیں ہیں”۔
قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے دوحہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ “ہم کسی معاہدے تک پہنچنے کے قریب نہیں ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم دونوں فریقوں کو ایسی زبان پرمتفق ہوتے نہیں دیکھ رہے ہیں جس سے موجودہ تنازع کو حل کیا جاسکے‘‘۔
جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں مصر، قطر اور امریکہ کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے کئی ہفتوں تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد جنگ بندی کی کوششیں ناکام رہی ہیں۔