واشنگٹن: (ہمگام نیوز) پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے روس کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر زور دیا ہے۔ خصوصی طور پر توانائی، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت کی نشاندہی کی۔ انہوں نے اس امر کا اظہار روسی سفیر سے گفتگو کے دوران کیا، روسی سفیر وزیر اعظم سے ملاقات کے لیے آئے تھے۔
پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے ‘ اے پی پی ‘ کے مطابق میاں شہباز شریف نے اس موقع پر اس امر پر بھی زور دیا کہ دونوں ملکوں کے بین الحکومتی کمیشن ‘آئی جی سی ‘کا نواں اجلاس جلد بلایا جانا چاہیے۔ واضح رہے یہ اجلاس روسی میزبانی میں متوقع ہے۔
انہوں نے روسی حکومت کو پیغام دیا کہ روسی عہدے داروں کے وفود پاکستاں آئیں اور قابض پاکستان میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ملاقاتوں میں سرمایہ کاری اور اور تعلقات کی موجودہ سطح کو بڑھانے کے امکانات کا جائزہ لیں اور نشان دہی کریں۔
اس موقع پر وزیر اعظم پاکستان نے روسی صدر ولادی میر پیوتن کے ساتھ ستمبر 2023 میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر ہونے والے اجلاس میں ملاقات کو یاد کیا اور انہیں اس وقت پاکستان کے دورے پر آنے کے لیے دی گئی دعوت کا اعادہ کیا۔ صدر پیوتن کی طرف سے دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہونے پر بھیجے گئے تہنیتی پیغام پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
ملاقات کے دوران روسی سفیر نے وزیر اعظم قابض پاکستان کو یقین دلایا روس بھی پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے۔ سفیر خوریف نے کہا ‘ روس کی خواہش ہے کہ توانائی اور تجارت کے شعبے کے ساتھ ساتھ تعلیم اور ثقافت کے شعبے میں بھی پاکستان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دے۔ پچھلے دو برسوں سے پاکستان معاشی شعبے میں سست رفتاری کا شکار ہے۔اس لیے وہ روس سمیت کئی دوسرے ملکوں کے ساتھ تجارتی تعاون کو بڑھانا چاہتا ہے۔ پچھلے سال ماہ نومبر میں زمینی راستے سے روس کے لیے پھلوں کی برآماد اس سلسلے میں ایک اہم پیش رفت ہوئی۔
فروری 2023 میں پاکستان نے روس کے ساتھ بالٹر کی بنیاد پر تجارت کا ایک طریقہ کار بھی وضع کرنے کوشش کی گئی تھی مگر اس میں بعد ازاں زیادہ پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔